لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اسٹیبشلمنٹ سے مذاکرات کا مطلب اور خواہش پوری کرلے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ایک بار پھر فوج کو سیاسی میں دھکیل رہی ہے۔
سعد رفیقکا کہنا تھا کہ کل پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے کہا ہے کہ وہ فوجی قیادت سے براہ راست مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، شوق سے کریں لیکن یہ جو سول بالادستی کا ڈرامہ رچا ہوا ہے، آزادی، غلامی، غلامی آزادی، اس میں سے نکل جائیں آپ۔
تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی جانب سے پارٹی قیادت کو اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دینے پر حکومت نے دو ٹوک موقف اختیار کیا۔لیگی رہنما نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی بات کے بعد اب بلی نہیں بلکہ بلا تھیلے سے باہر آگیا ہے، پی ٹی آئی اپنی یہ خواہش بھی شوق سے پوری کرلے۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور ایک طرف اسلام آباد پر چڑھائی کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف حکومت کرنے کی خواہش بھی رکھے تو ایسا نہیں ہوسکتا۔ وفاق میں اتحادی حکومت ہے جو اس مسئلے سے نمٹنا جانتی ہے اور وہ کسی بھی صوبے میں گورنر راج نہیں لگائے گی۔
خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ اگر آپ چڑھائی کی خواہش رکھیں گے اور ان ہی عزائم پر چلیں گے تو پھر حالات ہی خراب ہوں گے۔
ادھر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ہم سجھتے ہیں کہ فوج کو سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے مگر آج پھر اپوزیشن ایک بار پھر فوج کو سیاست میں دھکیل رہی ہے اور بانی چیئرمین مس کال کے منتظر ہیں کہ وہ آئے اور پھر ان سے مذاکرات کریں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ آپ کو یہ سہولت میسر نہیں ہے اور اگر آپ کو مذاکرات کرنے ہیں تو سیاسی جماعتوں کے ساتھ کریں کیونکہ سیاسی لوگ بات چیت پر یقین رکھتے ہیں۔
ہفتہ, اپریل 19
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔