لاہور: وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے اگر کسی نے پراپرٹی کو ڈکلیئر نہیں کیا تو اسے ایشو بنانا چاہئے۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری اہلیہ کی دبئی میں پراپرٹی 2017 میں تھی جس کوبیچ دیا گیا تھا، میری اہلیہ کی لندن میں بھی جائیداد ہے۔
انہوں نے کہا کہ پراپرٹی کو ڈکلیئر کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں پراپرٹی کا ذکر ہے، اگر کسی نے پراپرٹی کو ڈکلیئر نہیں کیا تو اسے ایشو بنانا چاہئے، بطور بزنس مین جہاں چاہوں گا بزنس کروں گا۔
محسن نقوی نے کہا میں دس سال پہلے پبلک آفس ہولڈر نہیں تھا، مجھ سے متعلق خاص تاثر دیا گیا جو زیادتی ہے، اگر کسی نے غیرقانونی طریقے سے پراپرٹی خریدی تو انویسٹی گیشن ہونی چاہئے، میری تمام جائیداد ڈکلیئرڈ ہے، اپنی جائیدادوں پر ٹیکس ادا کیا۔
انہوں نے کہا بہت سارے لوگوں کا نام نہیں آیا، اس سے لگتا ہے مخصوص لوگوں کو ٹارگٹ کیا گیا، بھارت کی ترقی کی ایک وجہ یہ ہے کہ وہ بزنس مین کو سپورٹ کرتے ہیں، پاکستان کا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں بزنس مین ذرا سی بھی ترقی کرتا ہے تو کہتے ہیں چور ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا اگر مذاکرات ہوں گے تو حکومت کے ساتھ ہی ہوں گے، میرا نہیں خیال کسی اور کے ساتھ مذاکرات ہوں گے نا ہونے چاہئیں، علی امین گنڈا پور نے سیاسی بیان دیا ہے، اگر کوئی اس طرح سوچے گا تو پھر اسے ویسے ہی جواب دیا جائے گا۔
محسن نقوی کا مزید کہنا تھا وزیراعظم شہباز شریف اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم نے امن و امان کی صورتحال پر ملاقات کی، اٹھارویں ترمیم کے بعد امن و امان صوبائی حکومتوں کا معاملہ ہے، آج آزاد کشمیر حکومت کو 23 ارب روپے مل گئے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ بجلی چوری روکنے کے لئے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں، پاسپورٹ کے حوالے سے بھی درپیش مسائل کو حل کریں گے۔
جمعہ, نومبر 22
تازہ ترین
- احتجاج سے نمٹنے کیلئے پولیس نفری ڈی چوک اور مختلف سڑکوں پر کنٹینرز پہنچ گئے
- پی ٹی آئی احتجاج: حکومت کا اسلام آباد میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- بنوں میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا
- ضمانت کے باوجود عمران خان کی رہائی کا امکان نہیں: عطا تارڑ
- آرمی چیف کا آئیڈیاز 2024کا دورہ، غیر ملکی دفاعی مینوفیکچررز کی شرکت کو سراہا
- ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹ الاٹمنٹ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
- پچھلی حکومت پوچھنے پر بھی توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں بتاتی تھی: اسلام آباد ہائیکورٹ
- حکومت نے مذاکرات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا: بیرسٹر گوہر
- بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع، 23 دسمبر تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
- حکومت پاکستان کا عمران خان کا مقدمہ فوجی عدالتوں میں چلانے کا کوئی ارادہ نہیں: برطانوی وزیر خارجہ
- امریکی ممبران کانگریس کا جوبائیڈن کو ایک اور خط لکھ دیا
- خارجی نور ولی محسود کا چھپ کرپاکستان میں داخل ہونے کا منصوبہ آشکار