اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ میڈیا کو توہینِ عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے باز رہنا چاہیے۔
عدالت عظمی نے فیصل واوڈا اور مصطفی کمال توہینِ عدالت کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے کہا کہ توہینِ عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے والے یا دوبارہ توہینِ عدالت مواد نشر کرنے والے میڈیا ادارے بھی توہین ِ عدالت کر رہے ہیں۔ میڈیا کو توہینِ عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے باز رہنا چاہیے۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ میڈیا کی جانب سے ایسے مواد نشر کرنے پر ان کے خلاف بھی توہینِ عدالت کی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ عدالت نے فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کی پریس کانفرنس کا مکمل ٹرانسکرپٹ پیمرا سے طلب کرلیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ بادی النظر میں فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کی پریس کانفرنسز توہینِ عدالت کے زمرے میں آتی ہیں۔
عدالت نے کہا کہ توہینِ عدالت پر فیصل واوڈا،مصطفی کمال کو شوکاز نوٹس جاری کررہے ہیں۔ دونوں کو 2 ہفتوں میں وضاحت پیش کرنے کا ایک موقع دیا جا رہا ہے ۔ فیصل واوڈا اور مصطفی کمال آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں بھی پیش ہوں۔
جمعہ, نومبر 22
تازہ ترین
- احتجاج سے نمٹنے کیلئے پولیس نفری ڈی چوک اور مختلف سڑکوں پر کنٹینرز پہنچ گئے
- پی ٹی آئی احتجاج: حکومت کا اسلام آباد میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- بنوں میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا
- ضمانت کے باوجود عمران خان کی رہائی کا امکان نہیں: عطا تارڑ
- آرمی چیف کا آئیڈیاز 2024کا دورہ، غیر ملکی دفاعی مینوفیکچررز کی شرکت کو سراہا
- ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹ الاٹمنٹ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
- پچھلی حکومت پوچھنے پر بھی توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں بتاتی تھی: اسلام آباد ہائیکورٹ
- حکومت نے مذاکرات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا: بیرسٹر گوہر
- بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع، 23 دسمبر تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
- حکومت پاکستان کا عمران خان کا مقدمہ فوجی عدالتوں میں چلانے کا کوئی ارادہ نہیں: برطانوی وزیر خارجہ
- امریکی ممبران کانگریس کا جوبائیڈن کو ایک اور خط لکھ دیا
- خارجی نور ولی محسود کا چھپ کرپاکستان میں داخل ہونے کا منصوبہ آشکار