کرغزستان کے دارالحکومت میں مقامی اورغیرملکی طلبہ کے درمیان ہنگامہ آرائی میں پاکستانی طلبہ بھی زد میں آگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں مقامی اورغیرملکی طلبہ کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی ہے جس کی زد میں پاکستانی طلبہ بھی آگئے۔
اطلاعات کے مطابق مشتعل کرغز طلبہ نے پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر حملے کیے جب کہ متعدد طلبہ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم حملوں میں ہلاکتوں کی تصدیق نہیں ہو سکی۔مشتعل ہونے والے کرغز طلبہ نے پاکستانی نوجوانوں کے ہاسٹلز پر حملے کرکے توڑ پھوڑ کی اور پاکستانی طالبات کو بھی ہراساں کیا جس پر پاکستانی طلبہ تشویش کا شکار ہیں۔
ایک پاکستانی طالبعلم نے بتایا ہے کہ ہاسٹل میں موجود لڑکوں اور لڑکیوں پر تشدد کیا گیا ہے جب کہ طلبہ نے پاکستان سفارت خانے کی جانب سے عدم تعاون کی بھی شکایت کی ہے۔واضح رہے کہ جھگڑا کرغز طالب علموں کی جانب سے مصری طالبات کو ہراساں کرنے پر شروع ہوا۔ مصری طلبہ کی جانب سے کرغز طلبہ کے خلاف ردعمل کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے، کرغز طلبہ پورے بشکیک میں غیر ملکی طلبہ و طالبات پر حملے کر رہے ہیں۔
بشکیک میں ہنگامی صورتحال کے بعد کرغستان میں تعینات پاکستانی سفیر حسن علی ضیغم نے پاکستانی طلبہ کو معمول پر آنے تک طلبہ کو گھروں پر رہنے کی ہدایت کی ہے۔پاکستانی سفیر حسن علی ضیغم نے کہا کہ مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے میں ہیں اور پاکستانی طلبہ کی حفاظت یقینی بنانے کیلیے اقدامات کر رہے ہیں۔
ہفتہ, اپریل 19
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔