اسلام آباد: وفاقی بجٹ 12 جون کو پیش کیا جائے گا جس کا مجموعی حجم 18 ہزار ارب روپے کے لگ بھگ ہوگا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 2024-25 کا وفاقی بجٹ 12 جون کو وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس سے منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔
قبل ازیں دس جون کو وزیراعظم کے زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں اگلے مالی سال کیلئے پی ایس ڈی پی اور سالانہ ترقیاتی منصوبے کی منظوری دی جائے گی بعد ازاں گیارہ جون کو ، رواں مالی سال کا قومی اقتصادی سروے پیش کیا جائے گا۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے باعث وفاقی بجٹ پیش کرنے کی تاریخ تبدیل کی گئی ہے، وزیر مملکت برائے خزانہ کے مطابق آئندہ وفاقی بجٹ 12 جون کو پیش کیا جائے گا، بجٹ پیش کرنے کی تاریخ وزیراعظم کے دورہ چین کی وجہ سے تبدیل کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی واپسی پر قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس 10 جون کو ہوگا، رواں مالی سال کا قومی اقتصادی سروے 11 جون کو پیش کیا جائے گا۔
دریں اثنا ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں 3 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اسی طرح جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 18 سے بڑھا کر 19 فیصد کرنے کی تجویز دینے کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی اشیا، ادویات، پیٹرولیم مصنوعات پر بھی جی ایس ٹی عائد کرنے کی تجویز دی جائے گی۔
اتوار, دسمبر 15
تازہ ترین
- پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
- جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا
- 9 مئی کیس: اسلم اقبال اور حما د اظہر سمیت 8 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
- شہباز کو ہٹانے، بلاول کو لانے کیلئے ایوان صدر میں خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں: بیرسٹر سیف
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ایڈوائس ارسال، مدارس بل کی منظوری کا امکان
- وزیراعظم کا او آئی سی سی آئی کی سرمایہ کاری بارے رپورٹ پر اظہار اطمینان
- ریکارڈ پر ریکارڈ قائم! سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں