تل ابیب: اسرائیلی حکومت کے انتہا پسند وزیر نے یہودیوں کے ایک گروپ کے ٹمپل ماؤنٹ میں داخل ہوکر عبادت کرنے کے حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہودی پورے یروشلم میں جہاں چاہیں اپنی عبادات کرسکتے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق تقریبا 1,600 یہودی مسجد اقصی کے صحن میں داخل ہوئے اور اس احاطے میں عبادت کی جہاں یہودیوں کے داخل ہونے پر پابندی ہے۔ یہ جگہ صرف مسلمانوں کے لیے مختص ہے۔
مسجد اقصی کے اس احاطے میں مسلمانوں کو نماز ادا کرنے اور داخل ہونے کی اجازت ہے جب کہ غیر مسلم بشمول یہودی صرف ایک گیٹ کے ذریعے اور وہ بھی محدود وقت کے دوران جا سکتے ہیں۔
تاہم اس اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں یہودی نہ صرف مسجد اقصی کے احاطے میں داخل ہوئے بلکہ عبادات بھی کیں۔
جس پر انتہا پسند یہودی جماعت سے تعلق رکھنے والے قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویرنے کہا کہ میں اس پر فخر کرتا ہوں، مسجد اقصی سمیت یہودیوں کو پورے یروشلم میں جہاں چاہیں عبادت کرنے کی اجازت ہے۔
تاہم وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصی کے احاطہ صحن میں یہودیوں کے عبادت پر پابندی برقرار ہے اور اس پالیسی میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے۔
پیر, دسمبر 23
تازہ ترین
- پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات کیلئے مطالبات کا ڈرافٹ تیار کر لیا
- محسن نقوی کی وزیراعظم سے ملاقات، امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال
- جب تک یہودی فلسطین میں تب تک امن قائم نہیں ہوسکتا: عبدالغفورحیدری
- گورنر کے پی نے صوبائی حقوق کیلئے سیاسی و تکنیکی کمیٹیاں قائم کر دیں
- جنوبی وزیرستان میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ ادا
- 8فروری الیکشن میں ارینجمنٹ کے ذریعےحکومت بنوائی گئی: جاوید لطیف
- پاک بحریہ کے جہازوں کا خلیج عرب کے ممالک کویت اور عراق کا دورہ
- سیاسی مذاکرات کے قائل، سیاسی دہشتگردی نہیں چل سکتی:عطاء تارڑ
- 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ کل نہیں سنایا جائےگا
- حکومتی مذاکراتی کمیٹی قائم، پی ٹی آئی نے سول نافرمانی سے متعلق عملی اقدامات روک لئے
- اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار امریکہ کا کندھا استعمال کرکے اقتدار لینا چاہتا ہے : خواجہ آصف
- وزیراعظم نے تحریک انصاف سے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی