تل ابیب: اسرائیلی حکومت کے انتہا پسند وزیر نے یہودیوں کے ایک گروپ کے ٹمپل ماؤنٹ میں داخل ہوکر عبادت کرنے کے حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہودی پورے یروشلم میں جہاں چاہیں اپنی عبادات کرسکتے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق تقریبا 1,600 یہودی مسجد اقصی کے صحن میں داخل ہوئے اور اس احاطے میں عبادت کی جہاں یہودیوں کے داخل ہونے پر پابندی ہے۔ یہ جگہ صرف مسلمانوں کے لیے مختص ہے۔
مسجد اقصی کے اس احاطے میں مسلمانوں کو نماز ادا کرنے اور داخل ہونے کی اجازت ہے جب کہ غیر مسلم بشمول یہودی صرف ایک گیٹ کے ذریعے اور وہ بھی محدود وقت کے دوران جا سکتے ہیں۔
تاہم اس اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں یہودی نہ صرف مسجد اقصی کے احاطے میں داخل ہوئے بلکہ عبادات بھی کیں۔
جس پر انتہا پسند یہودی جماعت سے تعلق رکھنے والے قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویرنے کہا کہ میں اس پر فخر کرتا ہوں، مسجد اقصی سمیت یہودیوں کو پورے یروشلم میں جہاں چاہیں عبادت کرنے کی اجازت ہے۔
تاہم وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصی کے احاطہ صحن میں یہودیوں کے عبادت پر پابندی برقرار ہے اور اس پالیسی میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے۔
بدھ, دسمبر 4
تازہ ترین
- سکیورٹی فورسز کے خیبرپختونخوا میں 2آپریشنز، 8خوارج ہلاک، کیپٹن سمیت2شہید
- میانوالی : تھانہ چاپری میں دہشتگردوں کا حملہ ناکام، 4خوارجی مارے گئے
- عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں: جیل ذرائع
- ملک بھر میں سوشل میڈیا سروسز سست روی کا شکار، صارفین پریشان
- پی ٹی آئی کے پرتشدد ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے اسلحہ کا استعمال نہیں کیا گیا: وزارت داخلہ
- احتجاج سے نمٹنے کیلئے پولیس نفری ڈی چوک اور مختلف سڑکوں پر کنٹینرز پہنچ گئے
- پی ٹی آئی احتجاج: حکومت کا اسلام آباد میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- بنوں میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا
- ضمانت کے باوجود عمران خان کی رہائی کا امکان نہیں: عطا تارڑ
- آرمی چیف کا آئیڈیاز 2024کا دورہ، غیر ملکی دفاعی مینوفیکچررز کی شرکت کو سراہا
- ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹ الاٹمنٹ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
- پچھلی حکومت پوچھنے پر بھی توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں بتاتی تھی: اسلام آباد ہائیکورٹ