لاہور: وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر "دستک نمائندوں” کی رجسٹریشن کا آغاز ہو گیا۔اس حوالے سے وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ” مریم کی دستک پروگرام” کا دائرہ کار بتدریج تمام اضلاع تک بڑھائیں گے،مریم کی دستک پروگرام کی سروسز 10 سے بتدریج بڑھا کر 65 تک کرنے پر کام شروع ہو چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے تحت عوام کو دفاتر کے چکر کاٹنے کی بجائے گھر بیٹھے بٹھائے تمام سروسز میسر ہوں گی،دستک پروگرام سے نہ صرف سروسز گھر بیٹھے ملیں گی بلکہ کرپشن اور استحصال کا بھی خاتمہ ہوگا۔
وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ پنجاب ڈیجیٹائزیشن کے انقلابی دور میں داخل ہو چکا ہے، مزید مثبت اور نہایت مفید تبدیلیاں لائیں گے،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آرٹیفشل انٹیلی جنس سے عوام کی زندگیوں میں بھر پور آسانیاں لارہے ہیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ لاکھوں نوجوان نمائندے مریم کی دستک پروگرام میں سہولت کار کی خدمات سرانجام دیں گے، دستک سروسز کی فراہمی سے نوجوان با عزت طریقے سے روزانہ ہزاروں روپے کما سکیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دستک نمائندوں کی اہلیت کے لیے اصل شناختی کارڈ، کم از کم عمر 18 سال، کم از کم تعلیم انٹرمیڈیٹ اور موبائل فون بمعہ انٹرنیٹ ہونا ضروری ہے، متعلقہ پولیس سٹیشن سے کلیئرنس سرٹیفکیٹ، ذاتی موٹر سائیکل اور لائسنس کا ہونا بھی لازم ہوگا، میرٹ پر آنیوالے دستک نمائندوں کو ٹریننگ بھی دی جائیگی۔
اتوار, دسمبر 15
تازہ ترین
- پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
- جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا
- 9 مئی کیس: اسلم اقبال اور حما د اظہر سمیت 8 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
- شہباز کو ہٹانے، بلاول کو لانے کیلئے ایوان صدر میں خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں: بیرسٹر سیف
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ایڈوائس ارسال، مدارس بل کی منظوری کا امکان
- وزیراعظم کا او آئی سی سی آئی کی سرمایہ کاری بارے رپورٹ پر اظہار اطمینان
- ریکارڈ پر ریکارڈ قائم! سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں