اسلام آباد: وزیراعظم نے تین سال میں ملکی برآمدات کو سالانہ 60 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف دے دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی ترقی برآمدات بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ وزارت تجارت و متعلقہ ادارے 3 سال میں برآمدات کے 60 ارب ڈالر کے ہدف کے لیے اقدامات کریں، گزشتہ مالی سال ملکی برآمدات 30 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں، حکومتی پالیسیوں کی بدولت آئی ٹی برآمدات 3.2 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں جو خوش آئند ہے۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو برآمد کنندگان کے مسائل آئندہ دو ہفتے میں حل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ ہر ڈیڑھ ماہ بعد برآمدات بورڈ کے اجلاس کی خود صدارت کروں گا، برآمدات بڑھانے میں کردار ادا کرنے والی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت تجارت برآمدات کی استعداد رکھنے والے شعبوں کے نمائندوں سے مل کر تجاویز کو حتمی شکل دے، زرعی برآمدات میں اضافے کے لیے وزارت فوڈ سکیورٹی صوبوں کے ساتھ مل کرسروسزکی بہتری کیلیے کام کرے، معیاری بیج اور زرعی اجناس کی مزید پراسیسنگ کرکے ان کی برآمد یقینی بنائی جائے، زرعی اجناس کی زیادہ پیداوار والی اقسام کو متعارف کرانے کیلیے بھی اقدامات تیزکیے جائیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ صنعتوں کے لیے بجلی کی لاگت کو کم کرنے کیلیے وزارت بجلی ایک جامع منصوبہ دے، دنیا بھر میں نجی شعبہ کسی بھی ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، نجی شعبے کے مسائل کے حل کیلیے انہیں پالیسی کی تشکیل کے عمل کا حصہ بنایا جائے۔
ہفتہ, جولائی 5
تازہ ترین
- وفاقی وزیر داخلہ کی امریکی عوام اور سفارتی حکام کو یوم آزادی پر مبارکباد
- گڈ گورننس کے روڈ میپ کےتحت ہر محکمہ کا فالو اپ لیا جائے گا: علی امین گنڈا پور
- بھارت نے پاکستان پر حملہ کرکے خطے کا امن خطرے میں ڈالا: وزیراعظم
- پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا
- حج 2026 کی لازمی رجسٹریشن کیلئے 9جولائی کی ڈیڈ لائن مقرر
- لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے
- ترکیے میں ہونیوالی شادی میں تحائف کی بھرمار، دلہن کو 2 کلو سونا، دلہا کو 65 لاکھ لیرا کے تحفے
- اسرائیلی بمباری میں فلسطینی فلمساز اور صحافی اسماعیل ابو حطاب شہید
- چینگڈو غیر ملکی کاروباروں، پیشہ ور افراد کے لیے مقناطیس بن کر ابھرا۔
- چینی آن لائن ادب عالمی قارئین کو جدید چین میں ایک ونڈو پیش کرتا ہے۔
- چین-وسطی ایشیا کے درمیان تعاون مزید گہرا اور کافی بڑھ رہا ہے۔
- چین، وسطی ایشیا زرعی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔