پاکستان آرمی نے دنیا کی دوسری سب سے بڑی چوٹی کے ٹو سر کرنے کی کوشش کے دوران خراب موسم کے باعث بیمار ہونے والے ہالینڈ، سنگاپور اور ایکواڈور سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی کوہ پیماؤں کو ریسکیو کرلیا۔
کوہ پیماں کو مہم جوئی کے دوران صحت کی خرابی کے باعث ریسکیو کیا گیا، کوہ پیماؤں نے پاک آرمی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بروقت ریسکیو کر کے ان کی جان بچائی۔
کوہ پیماں نے پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ موسم کی خرابی کے باعث کے ٹو سر کرنے کے دوران طبیعت ناساز ہوگئی تھی، پاک فوج کے اہلکاروں کی بروقت کاروائی سے طبی امداد فراہم کی گئی اور ریسکیو کیا گیا، بروقت کاروائی پر ہم پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ 10 جولائی کو دنیا کی 12ویں بلند ترین چوٹی براڈ پیک کو سر کرنے کی کوشش کے دوران طبیعت خراب ہونے پر پاکستانی کوہ پیما سلمہ مسعود اور ڈچ کوہ پیما ریمرہینس رچرڈ کو ریسکیو کرنے کے لیے گلگت بلتستان میں پاک فوج نے خصوصی آپریشن کیا تھا اور دونوں کوہ پیماں کو بحفاظت بذریعہ آرمی ہیلی کاپٹر اسکردو منتقل کر دیا گیا تھا۔
پاکستانی کوہ پیما سلمہ مسعود ایک روز قبل براڈ پیک چوٹی سر کرنے کے لیے روانہ ہوئی تھیں، مہم کے دوران طبیعت خراب ہونے پر انھوں نے طبی امداد فراہم کیے جانے کی درخواست کی۔
ان کے علاوہ ڈچ کوہ پیما کو دوران مہم سانس لینے میں دشواری سمیت دیگر وجوہات کی بنا پر طبی امداد کی ضرررت پیش آئی، انھوں نے پاک آرمی سے ایکویشن ریکوس کی۔
پاک فوج نے انخلا کی درخواست موصول ہونے کے بعد دونوں کوہ پیماں کو فورا بزریعہ ہیلی کاپٹر ریسکیو کرلیا تھا۔دونوں کوہ پیماں نے پاک آرمی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نیفوری ایکشن لیتے ہوئے بروقت ریسکیو کیا تھا۔
رواں سال جنوری میں پاک فوج کے رضاکاروں نے ہمالیہ کی چوٹی پر پھنسے فرانسیسی کوہ پیما کی بھی جان بچائی تھی۔
بدھ, اپریل 16
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔