ضلع کرم کے 2 قبائل کے عمائدین 5 روز سے جاری جھڑپیں روکنے پر رضامند ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنرجاوید اللہ محسود کے مطابق فریقین کے عمائدین فائربندی پر رضا مند ہوگئے جس کے بعد امن جرگہ ممبران مسلح قبائل کو مورچوں سے ہٹائیں گے۔انہوں نے بتایاکہ مسلح افرادکو ہٹانے کے بعد مورچوں پر سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
دوسری جانب ضلع کرم میں 5 روز سے جاری جھڑپوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 35 ہوگئی جبکہ 166 افراد زخمی ہیں۔پولیس کے مطابق فریقین میں زمین کیتنازع پر تصادم شروع ہوا جس کے بعد مختلف علاقوں میں جھڑپیں شروع ہوئیں۔
ذرائع نے بتایاکہ پاراچنار سے پشاور مین روڈ بھی ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند ہے اور متاثرہ علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی متاثر ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں پولیس اور سکیورٹی فورسزکی بھاری نفری موجود ہے۔
ہفتہ, دسمبر 14
تازہ ترین
- پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
- جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا
- 9 مئی کیس: اسلم اقبال اور حما د اظہر سمیت 8 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
- شہباز کو ہٹانے، بلاول کو لانے کیلئے ایوان صدر میں خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں: بیرسٹر سیف
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ایڈوائس ارسال، مدارس بل کی منظوری کا امکان
- وزیراعظم کا او آئی سی سی آئی کی سرمایہ کاری بارے رپورٹ پر اظہار اطمینان
- ریکارڈ پر ریکارڈ قائم! سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں