اسلام آباد: پبلک اکانٹس کمیٹی میں سینیٹ ممبران کی نامزدگی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاملات طے پاگئے۔
پی اے سی میں سینیٹ کی طرف سے تین ارکان اپوزیشن اور تین حکومت کی طرف سے ہوں گے، دو ممبران پیپلز پارٹی اور ایک کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہوگا۔
سینیٹر شبلی فراز ،عون عباس بپی اور محسن عزیز پی اے سی کے اپوزیشن کی طرف سے ممبرز ہوں گے جبکہ سینیٹرسلیم مانڈوی والا شیری رحمن اور افنان اللہ حکومت کی طرف سے پی اے سی کے رکن ہوں گے۔
حکومت اور اپوزیشن کے اتفاق کے بعد کل اسحق ڈار6 نام سینیٹ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کریں گے۔ سینیٹ اجلاس کی منظوری کے بعد پی اے سی کو فعال کرنے کا کام تیز ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ حکومت کو30 روز کے اندر پی اے سی سمیت تمام قائمہ کمیٹیاں مکمل کرنا ہوتی ہیں جبکہ حکومت پانچ ماہ گزرنے کے بعد بھی پی اے سی کا قیام عمل میں نہیں لاسکی۔
اتوار, دسمبر 15
تازہ ترین
- پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
- جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا
- 9 مئی کیس: اسلم اقبال اور حما د اظہر سمیت 8 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
- شہباز کو ہٹانے، بلاول کو لانے کیلئے ایوان صدر میں خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں: بیرسٹر سیف
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ایڈوائس ارسال، مدارس بل کی منظوری کا امکان
- وزیراعظم کا او آئی سی سی آئی کی سرمایہ کاری بارے رپورٹ پر اظہار اطمینان
- ریکارڈ پر ریکارڈ قائم! سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں