اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کی تقریر کے دوران قومی اسمبلی میں قہقہے لگ گئے۔قومی اسمبلی اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھاکہ 22 اگست کے ترنول جلسے کے لیے اسلام آباد ای 11 میں سویا ہوا تھا، ایس ایچ او گولڑہ چند پولیس اہلکاروں اور دیگر لوگوں سمیت وہاں پہنچے اور میرے ساتھیوں ہر تشدد کیا۔انہوں نے بتایاکہ مجھے ایس ایچ او گولڑہ نے اٹھایا اور کہا ہمارے ساتھ چلو، میں نے کہا مجھے برش کرنے دو کپٹرے پہننے دو ساتھ چلتا ہوں جس پر ایس ایچ او نے مجھ پر اسلحہ تان لیا اور میرے ساتھی کے منہ پر تھپڑ مارے، اس درندگی کے بعد میں نے اپنے ساتھیوں کو کہا ان کو سبق سکھا۔ان کا کہنا تھاکہ میرے ساتھیوں نے ان کی خوب تسلی کرائی، دوپستول اورایک کلاشنکوف ان سے چھین لی۔شیرافضل مروت نے کہا کہ میرے پاس وہ ویڈیو ہے ایک کی شرٹ کھینچی تو ٹرررر کرکے پھٹ گئی۔ اس پر ایوان میں قہقہے لگ گئے اور اسپیکر ایاز صادق نے بھی مسکراتے ہوئے پوچھا کہ کیسے پھٹا؟ ٹرر کرکے؟ تو اس پر پی ٹی آئی لیڈر نے کہا کہ جو آواز ہوتی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ اس ایوان کا رکن ہوں آئی جی اسلام آباد کو طلب کر کے باز پرس کی جائے۔
ہفتہ, دسمبر 14
تازہ ترین
- پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
- جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا
- 9 مئی کیس: اسلم اقبال اور حما د اظہر سمیت 8 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
- شہباز کو ہٹانے، بلاول کو لانے کیلئے ایوان صدر میں خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں: بیرسٹر سیف
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ایڈوائس ارسال، مدارس بل کی منظوری کا امکان
- وزیراعظم کا او آئی سی سی آئی کی سرمایہ کاری بارے رپورٹ پر اظہار اطمینان
- ریکارڈ پر ریکارڈ قائم! سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں