پشاور: پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کیس میں پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی ضمنی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز خان نے درخواست پر سماعت کی۔ وکیل الیکشن کمیشن نے دلائل دیئے کہ الیکشن کمیشن ہائی کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کر رہا ہے’ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کیا کیونکہ انٹرا پارٹی الیکشن پی ٹی آئی نے صحیح طریقے سے نہیں کئے’ جبکہ سنگل بینچ نے انتخابی نشان سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کیا’ الیکشن کمیشن کوسنے بغیر حکم امتناعی جاری کر دیا جبکہ الیکشن کمیشن اس میں فریق تھا اس کونہیں سنا گیا۔ وکیل نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت اس کیس میں فریق ہی نہیں ہے اور نہ ان کا الیکشن کمیشن کا کوئی کام ہے’ الیکشن کمیشن ایک بااختیار ادارہ ہے جسے اپنے فیصلے کرنے کا اختیار ہے’ انہوں نے جو ریلیف دیا وہ پورا فیصلہ ہے اس کے بعد کچھ نہیں بچا’ الیکشن کمیشن کو سنے بغیر ایسا فیصلہ نہیں جاسکتا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے دلائل میں کہا کہ ہم اس کیس میں فریق نہیں بننا چاہتے’ ہم نگران صوبائی حکومت ہیں اور ہمارے لئے تمام پارٹیز برابر ہیں لہذا ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ‘ ہمارا نام اس سے ڈیلیٹ کیا جائے اگر ہمیں نوٹس جاری کیا جاتا ہے تو پھر عدالتی معاونت کریں گے۔
اتوار, دسمبر 8
تازہ ترین
- علاقائی استحکام کیلئے شام میں امن ناگزیر ہے: پاکستان
- پنجاب : ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافےکی منظوری
- تیسری بغاوت ناکام ہونے پر پشتون کارڈ کھیلنا قابل مذمت ہے: عظمیٰ بخاری
- گزشتہ 9ماہ میں تمام معاشی اشاریے درست سمت گامزن ہیں : مریم اورنگزیب
- بشریٰ بی بی کے توشہ خانہ ٹو کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری
- جوڈیشل کمیشن کا 6دسمبر کا اجلاس مؤخر کیا جائے، جسٹس منصورعلی کا چیف جسٹس کو خط
- مریم نواز شریف نے جیلانی پارک میں گل داؤدی نمائش کا افتتاح کر دیا
- جعلی خبریں پھیلانیوالوں کو کٹہرے میں لانا وقت کی ضرورت: فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- جی ایچ کیو حملہ کیس، عمران خان پر فرد جرم عائد !
- معاشی ٹیم کی کوششوں کے ثمرات آنا شروع ہو گئے ہیں: وزیر اعظم
- آئینی بنچ نے پی آئی اے کی نجکاری روکنے کا حکم واپس لے لیا
- بندوق، غلیل، پتھر اور کیلوں والے ڈنڈے پاکستان کی پہچان نہیں: مریم نواز