بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی کو روکنے کے لیے، نگران حکومت نے 2024 کے عام انتخابات سے قبل خیبر پختونخوا میں ہزاروں سیکیورٹی اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 8 فروری 2024 کو ہونے والے انتخابات پہلے ہی دھاندلی کے الزامات کی زد میں ہیں جہاں سابق وزیراعظم عمران خان قید ہیں اور انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے۔ بھی نہیں۔ ماضی میں بھی انتخابی مہم کے دوران تشدد کے ایسے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں جن میں متعدد امیدواروں اور ووٹرز کو دھماکوں اور فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ کمانڈر معظم جاہ انصاری نے اے ایف پی کو بتایا کہ فروری کے پہلے ہفتے میں تقریباً 5000 فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) فورسز کو خیبر پختونخواہ میں تعینات کیا جائے گا، جو افغانستان کی سرحد سے متصل ہے۔ ایک سینئر علاقائی حکومتی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ امن و امان کی صورتحال ابتر ہو رہی ہے اور پولنگ سٹیشنوں پر الیکشن کے دن اضافی پولیس ٹیمیں تعینات کی جائیں گی۔ اسلام آباد میں ایف سی کے مزید 1,700 اہلکار اور کراچی میں 400 اہلکار پولیس کی مدد کے لیے مامور کیے گئے ہیں، جو عسکریت پسندوں کے حملے کی زد میں آئے ہیں۔
پیر, ستمبر 9
تازہ ترین
- اسلام آباد میں مونکی پاکس کے مزید دو مشتبہ کیس رپورٹ
- بانی پی ٹی آئی اپنے لیے این آر او مانگ رہے ہیں، احسن اقبال
- وزیر داخلہ کا پی ٹی آئی جلسے کے شرکا کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کا نوٹس
- اسلام آباد جلسہ، پی ٹی آئی کارکنان کا پولیس پر پتھراؤ
- فورسز کی جوابی فائرنگ سے 8 افغان طالبان ہلاک اور 16 کے زخمی ہونے کی اطلاعات
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل چوتھی مرتبہ کمی متوقع
- بھارتی اور افغان باشندوں کی معاونت سے چلنے والا انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک پکڑا گیا
- بالی ووڈ اداکارہ دیپیکا پڈوکون بیٹی کی ماں بن گئیں
- پی ٹی آئی جلسے کیلئے جانے والی گاڑی کو حادثہ، متعدد کارکنان زخمی
- تحریک انصاف کے سنگجانی جلسے کیلئے اسٹیج سج گیا، کارکنوں کی آمد جاری
- بجلی قیمتوں کا موجودہ نظام ناقابل برداشت، اس سے ملکی ترقی کو نقصان پہنچ رہا: اویس لغاری
- سیکیورٹی فورسز کا قلات میں آپریشن، 2 دہشتگرد ہلاک