ہفتہ, دسمبر 14

پشاور: انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی)نے کالعدم داعش کے گرفتار خودکش بمبار سمیت 2 دہشت گردوں کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
پولیس نے داعش کے دونوں دہشت گردوں کو اے ٹی سی کے سامنے پیش کیا اور تفتیشی افسر نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت نے درخواست مسترد کردی۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں عادل عرف امین اور طاہر خان عرف عباس کا تعلق بالترتیب متنی اور سربند سے ہے اور ان میں سے ایک خودکش حملہ آور اور دوسرا اس کا سہولت کار ہے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ دہشت گردوں سے دو خودکش جیکٹس، تین دستی بم، پستول اور موبائل فون بھی برآمد ہوئے ہیں اور دونوں دہشت گرد ہدف کے لیے پشاور میں موجود تھے۔
تفتیشی افسر کے مطابق محکمہ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے متنی میرا کے علاقے میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ان دہشت گردوں کو گرفتار کیا جب کہ گرفتار دہشت گردوں نے افغانستان کے صوبہ پکتیا کے مرکز سے تربیت حاصل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں دہشت گرد کالعدم تنظیم داعش خیبر پختونخوا سے ٹارگٹ ہدایات ملنے کے بعد موقع کی تلاش میں تھے اور ان کے قبضے سے برآمد ہونے والے موبائلز سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکز کی ویڈیوز اور نقشے بھی ملے ہیں۔
عدالت سے استدعا کرتے ہوئے تفتیشی افسر نے کہا کہ دونوں دہشت گردوں سے مزید تفتیش کی ضرورت ہے لہذا ان کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

Leave A Reply

Exit mobile version