اسلام آباد: ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی کنڑ میں ایک مدرسے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور تربیتی مراکز کی موجودگی کے مزید شواہد سامنے آئے ہیں۔
یہ تقریب کنڑ کے مدارس، مدرس الحجرا والجہاد اور جامعہ منبہ الاسلام میں منعقد ہوئی، جب کہ اس تقریب میں دہشت گرد عظمت لالہ اور مولوی فقیر کی موجودگی بھی دیکھی گئی۔
تقریب میں کئی افغان رہنماں نے بھی شرکت کی۔افغان طالبان کے ترجمان کے مطابق افغانستان میں ٹی ٹی پی کے کوئی ٹھکانے نہیں ہیں جب کہ یہ واقعہ تحریک طالبان پاکستان کی افغانستان میں موجودگی کا واضح ثبوت ہے۔
ٹی ٹی پی افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتی ہے جس سے افغان حکومت اچھی طرح واقف ہے۔افغان عبوری حکومت دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرے اور خطے کو دہشت گردی سے نجات دلائے۔ افغان سرزمین سے ٹی ٹی پی کی پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کی بڑی وجہ افغان طالبان کی طرف سے ٹی ٹی پی کو محفوظ پناہ گاہوں کی فراہمی ہے۔
ہفتہ, جولائی 27
تازہ ترین
- پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے جنگجویانہ بیان کو مسترد کردیا
- عمران اور بشری بی بی کے وکلا کی عدم موجودگی، 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت ملتوی
- باراک اوباما نے کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کردیا
- ویمنز ایشیا کپ: سری لنکا نے پاکستان کو شکست دیکر فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا
- تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کیلئے فہرستیں الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیں
- نئے مالی سال کے مسلسل چوتھے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافہ
- متھیرا نے خلیل الرحمان قمر کو رات میں ملاقاتیں نہ کرنے کا مشورہ دے دیا
- صدر آصف زرداری نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی
- عمان کے فاسٹ بولر نے شاہین آفریدی کا ورلڈ ریکارڈ توڑ ڈالا
- نیلی اور طاہر انجم کا واقعہ پری پلانڈ تھا، پولیس نے تشدد کے واقعے کا بھانڈا پھوڑ دیا
- سکیورٹی فورسز کی کارروائی، خوارجی دہشتگرد گل بہادر کا قریبی ساتھی جہنم واصل
- حکومت کی جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیشکش