اسلام آباد: ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی کنڑ میں ایک مدرسے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور تربیتی مراکز کی موجودگی کے مزید شواہد سامنے آئے ہیں۔
یہ تقریب کنڑ کے مدارس، مدرس الحجرا والجہاد اور جامعہ منبہ الاسلام میں منعقد ہوئی، جب کہ اس تقریب میں دہشت گرد عظمت لالہ اور مولوی فقیر کی موجودگی بھی دیکھی گئی۔
تقریب میں کئی افغان رہنماں نے بھی شرکت کی۔افغان طالبان کے ترجمان کے مطابق افغانستان میں ٹی ٹی پی کے کوئی ٹھکانے نہیں ہیں جب کہ یہ واقعہ تحریک طالبان پاکستان کی افغانستان میں موجودگی کا واضح ثبوت ہے۔
ٹی ٹی پی افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتی ہے جس سے افغان حکومت اچھی طرح واقف ہے۔افغان عبوری حکومت دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرے اور خطے کو دہشت گردی سے نجات دلائے۔ افغان سرزمین سے ٹی ٹی پی کی پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کی بڑی وجہ افغان طالبان کی طرف سے ٹی ٹی پی کو محفوظ پناہ گاہوں کی فراہمی ہے۔
بدھ, دسمبر 4
تازہ ترین
- سکیورٹی فورسز کے خیبرپختونخوا میں 2آپریشنز، 8خوارج ہلاک، کیپٹن سمیت2شہید
- میانوالی : تھانہ چاپری میں دہشتگردوں کا حملہ ناکام، 4خوارجی مارے گئے
- عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں: جیل ذرائع
- ملک بھر میں سوشل میڈیا سروسز سست روی کا شکار، صارفین پریشان
- پی ٹی آئی کے پرتشدد ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے اسلحہ کا استعمال نہیں کیا گیا: وزارت داخلہ
- احتجاج سے نمٹنے کیلئے پولیس نفری ڈی چوک اور مختلف سڑکوں پر کنٹینرز پہنچ گئے
- پی ٹی آئی احتجاج: حکومت کا اسلام آباد میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- بنوں میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا
- ضمانت کے باوجود عمران خان کی رہائی کا امکان نہیں: عطا تارڑ
- آرمی چیف کا آئیڈیاز 2024کا دورہ، غیر ملکی دفاعی مینوفیکچررز کی شرکت کو سراہا
- ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹ الاٹمنٹ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
- پچھلی حکومت پوچھنے پر بھی توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں بتاتی تھی: اسلام آباد ہائیکورٹ