اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تنقید کی بناء پر صحافیوں کے خلاف جاری نوٹسز فوری واپس لینے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے کو صحافیوں سے ملاقات کی ہدایت کردی۔
ایف آئی اے کی جانب سے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔
عدالت نے حکم دیا کہ تنقید کرنا ہر شہری اور صحافی کا حق ہے، معاملہ تنقید تک محدود رہنے پر کسی کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔ سپریم کورٹ نے عدالت میں طلب کیے گئے صحافیوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے بھی روک دیا۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت دو ہفتوں میں صحافیوں پر تشدد کے خلاف رپورٹ فراہم کرے اور بتایا جائے کہ اب تک کیسز میں کیا پیش رفت ہوئی ہے۔
عدالتی حکم کے مطابق ملزمان کا تعلق وفاقی حکومت کے ماتحت حساس ادارے سے ہے اور بتایا گیا کہ نوٹسز عدالت پر تنقید کرنے پر جاری کیے گئے ہیں۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ توہین رسالت الگ معاملہ ہے، ایف آئی اے محض تنقید کی بنیاد پر کارروائی نہ کرے۔ اٹارنی جنرل نے حکومت کو تنقید پر عمل نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
بدھ, دسمبر 4
تازہ ترین
- سکیورٹی فورسز کے خیبرپختونخوا میں 2آپریشنز، 8خوارج ہلاک، کیپٹن سمیت2شہید
- میانوالی : تھانہ چاپری میں دہشتگردوں کا حملہ ناکام، 4خوارجی مارے گئے
- عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں: جیل ذرائع
- ملک بھر میں سوشل میڈیا سروسز سست روی کا شکار، صارفین پریشان
- پی ٹی آئی کے پرتشدد ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے اسلحہ کا استعمال نہیں کیا گیا: وزارت داخلہ
- احتجاج سے نمٹنے کیلئے پولیس نفری ڈی چوک اور مختلف سڑکوں پر کنٹینرز پہنچ گئے
- پی ٹی آئی احتجاج: حکومت کا اسلام آباد میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- بنوں میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا
- ضمانت کے باوجود عمران خان کی رہائی کا امکان نہیں: عطا تارڑ
- آرمی چیف کا آئیڈیاز 2024کا دورہ، غیر ملکی دفاعی مینوفیکچررز کی شرکت کو سراہا
- ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹ الاٹمنٹ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
- پچھلی حکومت پوچھنے پر بھی توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں بتاتی تھی: اسلام آباد ہائیکورٹ