اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تنقید کی بناء پر صحافیوں کے خلاف جاری نوٹسز فوری واپس لینے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے کو صحافیوں سے ملاقات کی ہدایت کردی۔
ایف آئی اے کی جانب سے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔
عدالت نے حکم دیا کہ تنقید کرنا ہر شہری اور صحافی کا حق ہے، معاملہ تنقید تک محدود رہنے پر کسی کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔ سپریم کورٹ نے عدالت میں طلب کیے گئے صحافیوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے بھی روک دیا۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت دو ہفتوں میں صحافیوں پر تشدد کے خلاف رپورٹ فراہم کرے اور بتایا جائے کہ اب تک کیسز میں کیا پیش رفت ہوئی ہے۔
عدالتی حکم کے مطابق ملزمان کا تعلق وفاقی حکومت کے ماتحت حساس ادارے سے ہے اور بتایا گیا کہ نوٹسز عدالت پر تنقید کرنے پر جاری کیے گئے ہیں۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ توہین رسالت الگ معاملہ ہے، ایف آئی اے محض تنقید کی بنیاد پر کارروائی نہ کرے۔ اٹارنی جنرل نے حکومت کو تنقید پر عمل نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
ہفتہ, جولائی 27
تازہ ترین
- پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے جنگجویانہ بیان کو مسترد کردیا
- عمران اور بشری بی بی کے وکلا کی عدم موجودگی، 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت ملتوی
- باراک اوباما نے کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کردیا
- ویمنز ایشیا کپ: سری لنکا نے پاکستان کو شکست دیکر فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا
- تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کیلئے فہرستیں الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیں
- نئے مالی سال کے مسلسل چوتھے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافہ
- متھیرا نے خلیل الرحمان قمر کو رات میں ملاقاتیں نہ کرنے کا مشورہ دے دیا
- صدر آصف زرداری نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی
- عمان کے فاسٹ بولر نے شاہین آفریدی کا ورلڈ ریکارڈ توڑ ڈالا
- نیلی اور طاہر انجم کا واقعہ پری پلانڈ تھا، پولیس نے تشدد کے واقعے کا بھانڈا پھوڑ دیا
- سکیورٹی فورسز کی کارروائی، خوارجی دہشتگرد گل بہادر کا قریبی ساتھی جہنم واصل
- حکومت کی جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیشکش