اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تنقید کی بناء پر صحافیوں کے خلاف جاری نوٹسز فوری واپس لینے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے کو صحافیوں سے ملاقات کی ہدایت کردی۔
ایف آئی اے کی جانب سے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔
عدالت نے حکم دیا کہ تنقید کرنا ہر شہری اور صحافی کا حق ہے، معاملہ تنقید تک محدود رہنے پر کسی کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔ سپریم کورٹ نے عدالت میں طلب کیے گئے صحافیوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے بھی روک دیا۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت دو ہفتوں میں صحافیوں پر تشدد کے خلاف رپورٹ فراہم کرے اور بتایا جائے کہ اب تک کیسز میں کیا پیش رفت ہوئی ہے۔
عدالتی حکم کے مطابق ملزمان کا تعلق وفاقی حکومت کے ماتحت حساس ادارے سے ہے اور بتایا گیا کہ نوٹسز عدالت پر تنقید کرنے پر جاری کیے گئے ہیں۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ توہین رسالت الگ معاملہ ہے، ایف آئی اے محض تنقید کی بنیاد پر کارروائی نہ کرے۔ اٹارنی جنرل نے حکومت کو تنقید پر عمل نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
منگل, جون 24
تازہ ترین
- 39 ہزار ووٹوں کی لیڈ سے شکست کے بعد دھاندلی کا الزام شرمناک ہے: عظمیٰ بخاری
- گورنر سردار سلیم حیدر نے پنجاب اسمبلی سے پاس کردہ متعدد بلوں کی منظوری دے دی
- قومی اقتصادی کونسل نے آئندہ مالی سال کے معاشی اہداف کی منظوری دیدی
- ہینان فری ٹریڈ پورٹ کی ترقی کے فرنٹ لائنز پر
- خوشحالی کی ایک میٹھی سڑک: چین اور چلی نے دنیا کے لیے چیری پائپ لائن کیسے بنائی
- چینی ای کامرس پلیٹ فارم برآمد کنندگان کو مقامی مارکیٹ میں داخل ہونے میں مدد کرتے ہیں۔
- ووہان اسٹارٹ اپ نے عالمی منڈیوں تک پہنچنے کے لیے ای کامرس میں تیزی لائی ہے۔
- سائنسی، تکنیکی اختراعات میں چین کی کامیابیوں کو ڈی کوڈ کرنا
- چین دنیا کی منصفانہ، جامع AI ترقی کو برقرار رکھتا ہے۔
- چین کی گرین پاور ٹریڈنگ میں تیزی آ رہی ہے۔
- لچکدار اور تیار: چینی برآمد کنندگان کس طرح عالمی تبدیلیوں کو نیویگیٹ کر رہے ہیں۔
- شمالی چین میں، سمارٹ کوئلے کی کان کنی میں مستقبل کی ایک جھلک