اتوار, ستمبر 8

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدت کے دوران نکاح کا کیس خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی جانب سے عدت کے دوران نکاح کیس کو خارج کرنے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
پی ٹی آئی کے بانی وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کیس کا مقصد درخواست گزاروں کی تذلیل کرنا تھا، جنہوں نے شادی کے پانچ سال اور 11 ماہ بعد نومبر 2023 میں شکایت درج کروائی تھی۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں گواہوں نے گواہی دی کہ خاتون بیک وقت دوسرے نکاح میں بھی تھیں، خاور مانیکا نے اپریل 2017 میں زبانی طلاق دی تھی۔ خاور مانیکا کے پاس اگست کے شمالی علاقوں کے ٹور کی تصاویر موجود ہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ یہ کیسے ثابت ہوگا کہ عدت کے 39 دن ہیں یا 90 دن؟ بعد ازاں ہائی کورٹ نے عدت کے دوران نکاح کے کیس کو خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے مقدمہ خارج کرنے کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

Leave A Reply

Exit mobile version