لکی مروت: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اب ان کے خلاف قانون حرکت میں آگیا، وہ خود کو مظلوم کہہ رہے ہیں۔
پشاور کے ضلع لکی مروت میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام ایک تحریک ہے اور جماعت نے ہمیشہ غریبوں کی نمائندگی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بحیثیت مسلمان ہم تمام عبادات ادا کرتے ہیں جو ہم سب کے ذاتی معاملات ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان دشمن ممالک سے کروڑوں ڈالر وصول کیے اور اب وہ ایماندار بن رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت لوگوں کا روزگار ختم کرنے کے ایجنڈے پر ڈٹی ہوئی ہے اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کیا، 50 لاکھ گھر بنانے کے بجائے 50 لاکھ گھر گرادیے۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عمران خان اب جیل میں ہیں، ریاست مدینہ کے نعرے لگا کر اب ریاست کی بھی ان کو سمجھ نہیں آ رہی’ ان سے کوئی پوچھے کہ ریاست مدینہ کسے کہتے ہیں۔
عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کہتے ہیں ہمارے خلاف کچھ نہ ہو باقی سب کے خلاف قانون چلایا جائے ، اب ان کے خلاف قانون چلایا گیا ہے تو کہتے ہیں کہ ہم مظلوم ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجھے کہا گیا کہ پیسہ باہر سے آئے گا ہم خیبرپختونخوا بنائیں گے اور مولانا آپ پیسے خود تقسیم کرنا۔
منگل, جولائی 1
تازہ ترین
- لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے
- ترکیے میں ہونیوالی شادی میں تحائف کی بھرمار، دلہن کو 2 کلو سونا، دلہا کو 65 لاکھ لیرا کے تحفے
- اسرائیلی بمباری میں فلسطینی فلمساز اور صحافی اسماعیل ابو حطاب شہید
- چینگڈو غیر ملکی کاروباروں، پیشہ ور افراد کے لیے مقناطیس بن کر ابھرا۔
- چینی آن لائن ادب عالمی قارئین کو جدید چین میں ایک ونڈو پیش کرتا ہے۔
- چین-وسطی ایشیا کے درمیان تعاون مزید گہرا اور کافی بڑھ رہا ہے۔
- چین، وسطی ایشیا زرعی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔
- چین-یورپ مال بردار ٹرینوں نے 110,000 دورے کیے، نئے سنگ میل کو نشان زد کیا
- چین، امریکہ کو مذاکرات کے نتائج کی حفاظت کے لیے مشاورتی طریقہ کار کا بہتر استعمال کرنا چاہیے۔
- چین، امریکہ کے لیے مذاکرات، تعاون ہی صحیح انتخاب
- نایاب زمینوں پر چین کے برآمدی کنٹرول عالمی سلامتی، تجارتی استحکام کی خدمت کرتے ہیں۔
- چین ہمیشہ ایشیا پیسفک میں امن و سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔