اتوار, ستمبر 8

عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے ووٹرز کو ہدایات جاری کر دی ہیں جس کے مطابق ووٹ ڈالنے کے لیے اصل شناختی کارڈ ساتھ رکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹنگ کے لیے شناختی کارڈ کی کاپی یا سافٹ کاپی قابل قبول نہیں، تاہم میعاد ختم ہونے والے شناختی کارڈ پر ووٹ ڈالا جا سکتا ہے، شناختی کارڈ کے علاوہ کوئی دستاویز جیسے پاسپورٹ، بی فارم یا ڈرائیونگ لائسنس قابل قبول نہیں ہوگا ۔
الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق ووٹر اپنا اصل شناختی کارڈ پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود پریذائیڈنگ افسر کو دے گا جو ووٹر کے دائیں انگوٹھے پر انمٹ روشنی کا نشان لگائے گا۔
پریزائیڈنگ آفیسر قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی ووٹر لسٹ میں ووٹر کی تصویر کے سامنے انگوٹھے کا نشان لگائے گا اور پھر ووٹر کا نام ووٹر لسٹ سے نکال دے گا۔
اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے لیے الگ الگ بیلٹ پیپر دیں گے، قومی اسمبلی کے لیے سبز بیلٹ پیپر اور صوبائی اسمبلی کے لیے سفید بیلٹ پیپر دیا جائے گا۔
ووٹرز ووٹنگ اسکرین کے پیچھے صوبائی اور قومی اسمبلی کے بیلٹ پیپرز پر مہر لگائیں گے، ووٹرز بیلٹ پیپر پر امیدوار کے نام یا انتخابی نشان کی مہر لگائیں گے۔
الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ بیلٹ پیپر کو فولڈ کرنے سے پہلے اس بات کو یقینی بنائیں کہ مہر کی سیاہی سوکھ گئی ہے اور پھر بیلٹ پیپر کو تہہ کرکے بیلٹ باکس میں ڈال دیں۔

Leave A Reply

Exit mobile version