پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں سادہ اکثریت حاصل ہوئی تو نواز شریف ہمارے وزارت عظمی کے امیدوار ہوں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ پاکستانی عوام کی قربانیوں کی بدولت دہشت گردی کا تقریبا خاتمہ ہو گیا لیکن تین سال قبل کچھ ایسے فیصلے کیے گئے جس سے دہشت گردوں کو سر اٹھانے کا ایک اور موقع ملا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اللہ کے فضل سے ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا، کل عوام فیصلہ کریں گے کہ ملک میں کس جماعت کی حکومت بنے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک اور آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے، ہمیں بڑے فیصلے لینے ہوں گے، ہمیں وہ اثاثے بیچنے ہوں گے جو خسارے میں ہیں۔
شہباز شریف سے سوال کیا گیا کہ اگر سادہ اکثریت مل جائے تو نواز شریف، ورنہ آپ وزیراعظم ہوں گے؟
اس پر ردعمل دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اگر انتخابات میں سادہ اکثریت حاصل ہوئی تو نواز شریف ہمارے وزارت عظمی کے امیدوار ہوں گے، تاہم اگر سادہ اکثریت نہ ملی تو وزارت عظمی کا فیصلہ مشاورت کے بعدکیا جائے گا۔ .
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن میں چند گھنٹے رہ گئے ہیں، ملک میں ہونے والے دھماکوں کا مقصد ووٹرز کو خوفزدہ کرنا ہے تاکہ وہ ووٹ ڈالنے نہ آئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں تین خواتین موجود تھیں، پہلا ویمن سینٹر مسلم لیگ ن نے ملتان میں قائم کیا، پنجاب میں ہزاروں خواتین کے لیے ووکیشن سینٹرز قائم کیے گئے۔
منگل, اپریل 15
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔