روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ خارجہ پالیسی میں ڈالر کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا امریکا کی بہت بڑی غلطی ہے۔
2022 میں شروع ہونے والی روس یوکرین جنگ کے بعد ایک مغربی میڈیا کو اپنے پہلے انٹرویو میں روسی صدر نے کہا کہ ڈالر کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے امریکی معیشت متاثر ہوئی ہے اور دنیا بھر میں امریکی طاقت کمزور ہوئی ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ کچھ ممالک کی تجارت پر پابندیاں لگا کر اور اثاثے منجمد کر کے امریکا نے دنیا کو غلط اشارہ دیا، یہ وہ اہم چالیں تھیں جنہوں نے دنیا پر امریکا کا بھرم برقرار رکھا۔
پیوٹن نے کہا کہ 2022 تک روس کی 80 فیصد غیر ملکی لین دین ڈالر میں ہوتی تھی جب کہ دیگر ممالک کی 50 فیصد لین دین امریکی ڈالر میں ہوتی تھی، اب یہ تعداد کم ہو کر 31 فیصد رہ گئی ہے جب کہ دیگر کرنسیوں کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔
روسی صدر نے مزید کہا کہ 2022میں ہماری لین دین کا 3 فیصد یوآن میں تھا جو آج 34 فیصد ہو گیا ہے۔
ہفتہ, جولائی 27
تازہ ترین
- پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے جنگجویانہ بیان کو مسترد کردیا
- عمران اور بشری بی بی کے وکلا کی عدم موجودگی، 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت ملتوی
- باراک اوباما نے کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کردیا
- ویمنز ایشیا کپ: سری لنکا نے پاکستان کو شکست دیکر فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا
- تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کیلئے فہرستیں الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیں
- نئے مالی سال کے مسلسل چوتھے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافہ
- متھیرا نے خلیل الرحمان قمر کو رات میں ملاقاتیں نہ کرنے کا مشورہ دے دیا
- صدر آصف زرداری نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی
- عمان کے فاسٹ بولر نے شاہین آفریدی کا ورلڈ ریکارڈ توڑ ڈالا
- نیلی اور طاہر انجم کا واقعہ پری پلانڈ تھا، پولیس نے تشدد کے واقعے کا بھانڈا پھوڑ دیا
- سکیورٹی فورسز کی کارروائی، خوارجی دہشتگرد گل بہادر کا قریبی ساتھی جہنم واصل
- حکومت کی جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیشکش