روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ خارجہ پالیسی میں ڈالر کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا امریکا کی بہت بڑی غلطی ہے۔
2022 میں شروع ہونے والی روس یوکرین جنگ کے بعد ایک مغربی میڈیا کو اپنے پہلے انٹرویو میں روسی صدر نے کہا کہ ڈالر کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے امریکی معیشت متاثر ہوئی ہے اور دنیا بھر میں امریکی طاقت کمزور ہوئی ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ کچھ ممالک کی تجارت پر پابندیاں لگا کر اور اثاثے منجمد کر کے امریکا نے دنیا کو غلط اشارہ دیا، یہ وہ اہم چالیں تھیں جنہوں نے دنیا پر امریکا کا بھرم برقرار رکھا۔
پیوٹن نے کہا کہ 2022 تک روس کی 80 فیصد غیر ملکی لین دین ڈالر میں ہوتی تھی جب کہ دیگر ممالک کی 50 فیصد لین دین امریکی ڈالر میں ہوتی تھی، اب یہ تعداد کم ہو کر 31 فیصد رہ گئی ہے جب کہ دیگر کرنسیوں کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔
روسی صدر نے مزید کہا کہ 2022میں ہماری لین دین کا 3 فیصد یوآن میں تھا جو آج 34 فیصد ہو گیا ہے۔
بدھ, جون 25
تازہ ترین
- 39 ہزار ووٹوں کی لیڈ سے شکست کے بعد دھاندلی کا الزام شرمناک ہے: عظمیٰ بخاری
- گورنر سردار سلیم حیدر نے پنجاب اسمبلی سے پاس کردہ متعدد بلوں کی منظوری دے دی
- قومی اقتصادی کونسل نے آئندہ مالی سال کے معاشی اہداف کی منظوری دیدی
- ہینان فری ٹریڈ پورٹ کی ترقی کے فرنٹ لائنز پر
- خوشحالی کی ایک میٹھی سڑک: چین اور چلی نے دنیا کے لیے چیری پائپ لائن کیسے بنائی
- چینی ای کامرس پلیٹ فارم برآمد کنندگان کو مقامی مارکیٹ میں داخل ہونے میں مدد کرتے ہیں۔
- ووہان اسٹارٹ اپ نے عالمی منڈیوں تک پہنچنے کے لیے ای کامرس میں تیزی لائی ہے۔
- سائنسی، تکنیکی اختراعات میں چین کی کامیابیوں کو ڈی کوڈ کرنا
- چین دنیا کی منصفانہ، جامع AI ترقی کو برقرار رکھتا ہے۔
- چین کی گرین پاور ٹریڈنگ میں تیزی آ رہی ہے۔
- لچکدار اور تیار: چینی برآمد کنندگان کس طرح عالمی تبدیلیوں کو نیویگیٹ کر رہے ہیں۔
- شمالی چین میں، سمارٹ کوئلے کی کان کنی میں مستقبل کی ایک جھلک