اتوار, ستمبر 8

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کو ٹربیونلز بنانے کے لیے ججز کی خدمات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔
ملک میں عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ٹربیونلز کی تشکیل کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ سے 9 ججز کے نام ٹربیونل بنانے کی درخواست کی جس پر لاہور ہائی کورٹ نے ججز قلت، زیر التوا مقدمات میں اضافے کے باعث الیکشن کمیشن کو 9 ججز کی خدمات دینے سے صاف انکار کر دیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے ججز کی کمی اور زیر التوا مقدمات میں اضافے کے باعث ٹربیونل میں تقرری کے لیے صرف 2 ججز کے نام الیکشن کمیشن کو بھجوائے ہیں، جس کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس سلطان تنویر ٹربیونل کے ججز کی حیثیت سے صدارت کریں گے۔ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ٹربیونل کے لیے 2 ججز کی تعیناتی کے بعد ججز کی تعداد 37 رہ جائے گی۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں ڈھائی سال سے ججز کی تعیناتی نہیں کی گئی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ججوں کی تقرری کے لیے کمیشن کو دو مرتبہ فہرست بھیجی جا چکی ہے۔ ججز کی عدم تعیناتی کے باعث لاہور ہائیکورٹ میں مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ میں اس وقت دو لاکھ سے زائد مقدمات زیر التوا ہیں۔

Leave A Reply

Exit mobile version