چین نے پاکستان کو دیے گئے 2 ارب ڈالر کے قرض کی مدت میں توسیع کے معاہدے پر رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو غیر رسمی طور پر اس فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔
چین نے ابتدائی طور پر قرض پر موجودہ شرح سود میں اضافے کی درخواست کی تھی، اس وقت پاکستان قرض پر 7.1 فیصد ادا کر رہا ہے، جو کہ 6 ماہ کا ‘سیکیورڈ اوور نائٹ فنانس ریٹ’ ہے۔ پلس 1.715 فیصد فارمولے کے تحت طے کیا جاتا ہے۔
حکام نے بتایا کہ چین نے غیر رسمی طور پر قرض کے رول اوور پر رضامندی ظاہر کی ہے جبکہ وزارت خزانہ چین کی جانب سے باضابطہ جواب کا انتظار کر رہی ہے۔
جنوری میں نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ کو خط لکھ کر قرض کی ادائیگی میں ایک سال کی توسیع کی درخواست کی تھی۔
چین سے ملنے والے 4 ارب ڈالر میں سے 2 ارب ڈالر کی واپسی کی مدت رواں سال 23 مارچ کو مکمل ہو رہی ہے۔
ہفتہ, اپریل 19
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔