جمعہ, نومبر 22

راولپنڈی: کور کمانڈز نے کہا ہے کہ مسلح افواج نے الیکشن 2024 میں عوام کو محفوظ ماحول فراہم کیا تاہم بعض عناصر کی جانب سے الزام تراشی کی جارہی ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت 263ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔ جس میں شرکا نے شہدا کی عظیم قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جن میں افسران، جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عام شہریوں نے ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
فورم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ”ریاست تمام دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کی ایما پر کام کرنے والوں کے خلاف پوری قوت سے نمٹے گی”۔
اعلامیے کے مطابق کور کمانڈرز نے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مینڈیٹ کے مطابق تمام تر مشکلات کے باوجود محفوظ ماحول فراہم کرنے پر سول انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز کی کاوشوں کو سراہا اور اس بات کا اظہار کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے عام انتخابات 2024کے انعقاد کے لیے عوام کو محفوظ ماحول فراہم کیا اور اس سے بڑھ کر افواج پاکستان کا انتخابی عمل سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
فورم نے تشویش کا اظہار کیا کہ کچھ سیاسی عناصر سوشل میڈیا اور میڈیا کے بعض پروگراموں میں مداخلت کے بے بنیاد الزامات لگا کر مسلح افواج کو بدنام کر رہے ہیں جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
بیان کے مطابق شرکا نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ گڈ گورننس، معاشی بحالی، سیاسی استحکام اور عوامی فلاح جیسے حقیقی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے ایسے مفاد پرست عناصر اپنی ناکامیوں اور سیاسی مسائل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کی۔
فورم نے اس بات پر زور دیا کہ "غیر آئینی اور بے بنیاد سیاسی بیان بازی اور جذباتی اشتعال کا سہارا لینے کے بجائے ثبوت کے ساتھ قانون کے مطابق عمل کیا جانا چاہئے”۔
فورم نے مرکز اور صوبوں کو اقتدار کی جمہوری منتقلی پر اطمینان کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ "انتخابات کے بعد کا ماحول پاکستان میں سیاسی اور معاشی استحکام لائے گا جس کے نتیجے میں امن اور خوشحالی آئے گی”۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شرکا نے کہا کہ وہ اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ جمہوری استحکام ہی ملک کی ترقی کا راستہ ہے۔ فورم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عسکری قیادت چیلنجز اور خطرات سے پوری طرح آگاہ ہے اور پاکستانی عوام کی حمایت سے اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے پرعزم ہے۔
فورم نے سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے اور سماجی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا اعادہ کیا جبکہ تمام غیر قانونی سرگرمیوں بشمول سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، بجلی چوری، ایک دستاویز کا نظام اور تمام غیر قانونی تارکین کی باوقار اور محفوظ واپسی سمیت تمام غیرقانونی سرگرمیاں روکنے میں مکمل تعاون فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزیر اعظم پاکستان کے عزم کے مطابق، فورم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ "9 مئی کے منصوبہ سازوں، اشتعال انگیزیوں، اشتعال انگیزیوں اور شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کرنے والوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو قانون اور آئین کے مطابق سزا دی جائے گی۔ متعلقہ دفعات کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور اس حوالے سے مسخ شدہ، مبہم اور غلط معلومات پھیلانے کی بدنیتی پر مبنی کوششیں بالکل بے سود ہیں جو کہ مذموم سیاسی مفادات کی تکمیل کے لیے منظم مہم کا حصہ ہیں، تاکہ 9 مئی کی گھناؤنی سرگرمیوں پر پردہ ڈالا جاسکے۔
فورم نے بعض مذموم عناصر کی جانب سے معاشرے میں مایوسی اور تقسیم پیدا کرنے کے لیے پھیلائی جانے والی منظم جھوٹی اور جعلی خبروں پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور لوگوں پر زور دیا کہ "مثبت اور متحد رہیں اور ملک کی تعمیر و ترقی میں دل و جان سے حصہ لیں۔شرکا نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاک فوج پائیدار استحکام، خوشحالی اور سلامتی کے سفر میں ہر ممکن طریقے سے قوم کا دفاع اور خدمت جاری رکھے گی”۔
آرمی چیف نے فیلڈ کمانڈرز کو آپریشنز کے دوران پیشہ ورانہ مہارت، آپریشنل تیاری اور حوصلہ افزائی کے اعلی معیار کو برقرار رکھنے اور فارمیشنوں کی تربیت کے دوران بہترین کارکردگی کے حصول پر ز ور دیا ۔
بیان کے مطابق آرمی چیف نے کمانڈرز کو دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف حاصل شدہ اہداف کے فوائد کو مستحکم کرنے کی ہدایت کی ۔
فورم نے بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر جاری ظلم و ستم پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ "پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی ہر سطح پر سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرے گا۔
اس کے علاوہ فورم نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل اظہا ر یکجہتی اور غزہ میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیو ں اور جنگی جرائم کی مذمت بھی کی۔

Leave A Reply

Exit mobile version