اداکار آغا علی نے کہا ہے کہ وہ اب گھر میں اکیلے رہتے ہیں اس لیے گھر کے کاموں کے لیے ہاؤس ہیلپ (گھریلو ملازم) نہیں رکھتے، اداکار کے حالیہ بیان کے بعد ان کی اداکارہ حنا الطاف سے علیحدگی کی خبریں ایک بار پھر گردش کرنے لگی ہیں۔
آغا علی نے کہاکہ انہوں نے 2022 میں اس بات سے انکاری ہوگئے تھے کہ انہیں ملازم نہیں چاہیے، کیونکہ وہ اپنے کام اور ملازم کو مینج نہیں کرپارہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ وہ گھر میں اکیلے رہتے ہیں اور 10 سے 12 گھنٹے کام کے لیے باہر ہوتے ہیں تو ملازم کا وقت ان سے مینج نہیں ہورہا تھا، بعض دفعہ ایسا بھی ہوا کہ گھر میں ملازم کام کررہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں شوٹنگ پر جانے میں دیر ہوجاتی۔
آغا علی نے کہا کہ میں بہت سارے کینیڈین لوگوں کے ولاگز دیکھتا ہوں جو اپنے گھر کا کام خود کرتے ہیں، میرے بہترین دوست بھی کینیڈین ہیں، اس لیے ان کا لائف اسٹائل دیکھ کر میں نے بھی گھر کے سارے کام خود کرنا شروع کردیے۔اداکار نے کہا کہ 3 سال ہوگئے ہیں میرے گھر میں کپڑے دھونے، کھانا پکانے یا کسی دوسرے کام کے لیے کوئی ملازم نہیں ہے، میری کونسی چیز کہاں رکھی ہے اس کے بارے میں مجھے معلوم ہوتا ہے اس لیے میں گھر کے سارے کام خود کرتا ہوں۔
آغا علی کے حالیہ انٹرویو کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے سوال کرنا شروع کردیے کہ کیا آغا علی اپنی اہلیہ حنا الطاف کے ساتھ نہیں رہتے؟ کسی نے کہا کہ آغا علی بالواسطہ طور پر علیحدگی کی تصدیق کررہے ہیں۔
قبل ازیں آغا علی نے انکشاف کیا تھا کہ ان کے گھر میں کام کاج کے لیے کوئی ملازم نہیں ہے، وہ اور ان کی اہلیہ حنا الطاف صفائی سے لیکر کھانا پکانا اور کپڑوں دھلائی سب کام دونوں مل کر کرتے ہیں۔
منگل, اپریل 22
تازہ ترین
- کراچی: خودکو ایس ایچ او ظاہر کرکے وارداتیں کرنیوالا ملزم گرفتار
- اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔