کراچی: خفیہ ایجنسی کو فون ٹیپنگ کی اجازت دینے کے اقدام کے خلاف معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، درخواست 22 جولائی کو سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
درخواست گزار کے وکیل نے مقف اختیار کیا ہے کہ فون ٹیپنگ کی اجازت دینا غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام ہے۔ فون ٹیپنگ نجی زندگی میں مداخلت کے مترادف ہے۔ یہ رائٹ آف پرائیویسی کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل ٹریٹی کی بھی خلاف ورزی ہے۔
برطانیہ اور دیگر ممالک میں فون ٹیپ کرنے سے پہلے متعلقہ عدالت اور حکومت سے اجازت لینا ضروری ہے۔ حکومت کو مذکورہ فیصلے پر نظر ثانی کا حکم دیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ میں دائر آئینی درخواست کی سماعت 22 جولائی کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔ درخواست میں سیکرٹری کابینہ، وزارت داخلہ، وزارت قانون، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، وزارت اطلاعات و نشریات کو فریق بنایا گیا ہے۔
اتوار, دسمبر 15
تازہ ترین
- پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
- جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا
- 9 مئی کیس: اسلم اقبال اور حما د اظہر سمیت 8 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
- شہباز کو ہٹانے، بلاول کو لانے کیلئے ایوان صدر میں خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں: بیرسٹر سیف
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ایڈوائس ارسال، مدارس بل کی منظوری کا امکان
- وزیراعظم کا او آئی سی سی آئی کی سرمایہ کاری بارے رپورٹ پر اظہار اطمینان
- ریکارڈ پر ریکارڈ قائم! سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں