اسلام آباد سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر مسلم لیگا(ن) کے رہنما اور وزیر خارجہ اسحق ڈار نے 222 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل انصر محمود نے 81 ووٹ حاصل کیے۔
اسلام آباد سے ہی جنرل نشست پر مسلم لیگ(ن) کے ہی رانا محمود الحسن نے 224 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مقابل اپوزیشن کے امیدوار فرزند علی شاہ نے 79 ووٹ حاصل کیے، کل 310 ووٹ پول ہوئے جس میں سے 7 ووٹ مسترد ہوئے
پنجاب میں سینیٹ انتخابات میں ٹیکنوکریٹ کی سیٹ پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 128 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے۔
مسلم لیگ (ن)مصدق ملک نے 121ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد صرف ووٹ 106حاصل کر سکیں۔
پیپلزپارٹی نے سندھ سے سینیٹ کی 10نشستیں جیت لیں۔سندھ اسمبلی میں سینیٹ کی 12 نشستوں پر 19 امیدوار مد مقابل تھے۔ سینیٹ انتخابات کیلئے پولنگ 4 بجے تک جاری رہی اور 154 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔
ووٹوں کی گنتی کے بعد صوبائی الیکشن کمشنر شریف اللہ نے نتائج کا اعلان کیا۔ نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی نے سندھ سے سینیٹ کی 10نشستیں جیت لیں جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور آزاد امیدوار نے ایک ایک نشست حاصل کی۔
جنرل نشست پر پیپلزپارٹی کے اشرف علی جتوئی، دوست علی جیسر ، کاظم علی شاہ، مسرور احسن، ندیم بھٹو، ایم کیو ایم کے عامرچشتی اور آزادامیدوار فیصل واوڈا سینیٹر منتخب ہوئے۔
خواتین کی نشست پر پی پی روبینہ قائم خانی، قرا العین مری جبکہ ٹیکنوکریٹ نشست پر سرمدعلی اور ضمیرگھمرو کامیاب قرار پائے۔اقلیت کی نشست پر پیپلزپارٹی کے پنجومل بھیل سینیٹر منتخب ہوئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پیپلزپارٹی نے آزاد امیدوار فیصل واوڈا کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
اتوار, اپریل 13
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔