نورفوک: برطانیہ میں بھیڑوں کو آپس میں لڑنے سے بچانے کیلئے ایک انوکھا طریقہ کافی مقبول ہورہا ہے جس میں باڈی اسپرے کا استعمال کیا جاتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انگلینڈ میں بھیڑوں کو پالنے والی ایک کسان خاتون نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنی بھیڑوں کی آپسی جارحیت کو روکنے کے لیے ایک حیران کن حل تلاش کیا ہے، Axe باڈی اسپرے۔
سیم برائس نامی خاتون نے کہا کہ فیس بک پر کسانوں کے ایک گروپ نے انہیں باڈی اسپرے کے اس افریقی ورژن کے بارے میں بتایا تھا جسے برطانیہ اور دیگر ممالک میں Lynx کے نام سے جانا جاتا ہے۔
یہ باڈی اسپرے دراصل بھیڑوں کے ہارمونز کو مخفی کرتا ہے جس کی وجہ سے بھیڑیں ایک دوسرے کے خلاف جارحانہ انداز نہیں اپناتیں۔ سیم نے میڈیا کو بتایا کہ جب سے انہوں نے جانوروں پر یہ تیز خوشبو والا باڈی اسپرے کا استعمال شروع کیا ہے، ان میں کوئی لڑائی نہیں ہورہی۔ بھیڑوں کو پرسکون رکھنے کے لیے باڈی اسپرے کا استعمال اب ایک ٹرینڈ بنتا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم میں سے بہت سے ایسے ہیں جو پورے ملک میں یہ کام کر رہے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ اب دنیا میں بھی اس کا رواج آرہا ہے۔
دوسری جانب دیگر کچھ ساتھی کسانوں نے بھی سیم برائس کی تصدیق کی۔ کیٹلین کینکنز نامی ایک اور خاتون نے کہا کہ وہ اسی باڈی اسپرے کے ذریعے مادہ بھیڑوں کو لاوارث میمنوں کو گود لینے پر بھی رضامند کرلیتی ہیں ۔
بدھ, مئی 21
تازہ ترین
- آرمی چیف اور وزیراعظم سے اپیل، جہاد کے تصور پر قوم کو متحد کریں: حافظ نعیم الرحمان
- پاکستان اور ترکیہ کے مفادات یکجا، خلافت موومنٹ میں آپ کا ساتھ تاریخی ہے: ترک سفیر
- صدر مملکت کا گوجرانوالہ کنٹونمنٹ کا دورہ، مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیت کو سراہا
- بانی نے کہا مودی انتقامی حملہ کر سکتا ہے: علیمہ خان
- عالمی برادری کو پتہ چلنا چاہئے مودی انٹرنیشنل دہشت گرد ہے: خواجہ آصف
- پاک فوج کے 11 جوان اور 40 شہری شہید ہوئے، آئی ایس پی آر
- آرمی چیف جنگ کی اصل روح کو جانتے ہیں: انوارالحق کاکڑ
- بارڈرپرٹینشن سے ڈرنا نہیں، ہرچیزکا بہادری سےمقابلہ کرنا ہے: مریم نواز
- چین پر یقین ایک بہتر کل پر یقین ہے۔
- امریکہ کے "باہمی محصولات” کثیرالطرفہ تجارتی نظام پر براہ راست حملہ ہیں
- چین کی خلائی شراکت داری: انسانیت کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانا
- ٹیرف اور دھمکیاں کام نہیں کریں گی: وقت آگیا ہے کہ امریکہ چین کے بارے میں اپنے نقطہ نظر پر نظر ثانی کرے۔