وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 73 فیصد لڑکیاں میڈیکل میں آتی ہیں اور صرف 17 فیصد پریکٹس کرتی ہیں۔
خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں جی سی ویمن یونیورسٹی کے کانووکیشن میں شرکت کی اور خطاب بھی کیا۔
انہوں نے طالبات سے مخاطب ہوکر کہا کہ ڈگریاں حاصل کرکے گھروں میں مت بیٹھنا بلکہ اس علم کو پھیلانا، اگر آپ نے ڈگریاں حاصل کرکے ہاؤس وائف بن جانا ہے تو اس ڈگری کا کوئی فائدہ نہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ لوگ ویلیو ایڈيشن اور اچھے رشتوں کیلئے بیٹیوں کو تعلیم دلاتے ہيں، حکومتی خرچے پر ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لگاکر ڈاکٹر بننے والی لڑکیاں شادی کرکے ہاؤس وائف بن جاتی ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ 73 فیصد لڑکیاں میڈیکل میں آتی ہیں اور صرف 17 فیصد پریکٹس کرتی ہیں، 60 فیصد بچیاں ڈاکٹری کی ڈگری حاصل کرکے گھروں میں بیٹھ جاتی ہیں، اگر آپ کے والدین آپ کو ڈگری کے بعد شادی کروانا چاہتے ہیں تو اس کے خلاف احتجاج کریں۔
ان کا کہنا تھاکہ جس موسم میں ہمیں ڈگریاں ملی تب کوئی کانووکیشن نہیں منعقد ہوئے تھے، اُس وقت جنرل ایوب کے خلاف تحریک چل رہی تھی اور جب قانون کی ڈگری حاصل کی تب مشرقی پاکستان کا مسلئہ چل رہا تھا۔