خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں زمین کے تنازع پر دو قبائل کے درمیان جھڑپوں میں مزید 14 افراد جاں بحق اور 130 زخمی ہوگئے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 30 ہوگئی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق پارا چنار سمیت ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں جھڑپیں جاری ہیں۔ ہر متاثرہ علاقے میں پولیس و سیکیورٹی کی بھاری نفری موجود ہے، تاہم پولیس، انتظامیہ اور جرگہ فائر بندی کرانے میں مکمل ناکام ہوگئے۔
کشیدگی کے باعث ضلع کرم میں آمدورفت کے راستے، تعلیمی ادارے اور انٹرنیٹ سروس تاحال بند ہے جبکہ مارکیٹوں میں اشیائے خوردونوش اور ادویات کی قلت ہوگئی۔
پاراچنار و صدہ شہر پر درجنوں میزائل فائر کئے گئے ہیں۔ پاراچنار سے پشاور تک روڈ بھی ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند ہے۔
ایم این اے حمید حسین اور ممبر صوبائی اسمبلی علی ہادی عرفانی کا کہنا ہے کہ پاراچنار میں اسپتال اور مارکیٹ میں ادویات ختم ہوچکی ہیں۔ حکومت فائر بندی کے لئے فوری اقدامات اٹھائے
واضح رہے کہ قبائلی ضلع کرم کے مختلف مقامات پر قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ 5 روز سے جاری ہے جس میں راکٹ، میزائل اور مشین گن سمیت بھاری اور خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے۔
جمعہ, نومبر 22
تازہ ترین
- احتجاج سے نمٹنے کیلئے پولیس نفری ڈی چوک اور مختلف سڑکوں پر کنٹینرز پہنچ گئے
- پی ٹی آئی احتجاج: حکومت کا اسلام آباد میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- بنوں میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا
- ضمانت کے باوجود عمران خان کی رہائی کا امکان نہیں: عطا تارڑ
- آرمی چیف کا آئیڈیاز 2024کا دورہ، غیر ملکی دفاعی مینوفیکچررز کی شرکت کو سراہا
- ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹ الاٹمنٹ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
- پچھلی حکومت پوچھنے پر بھی توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں بتاتی تھی: اسلام آباد ہائیکورٹ
- حکومت نے مذاکرات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا: بیرسٹر گوہر
- بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع، 23 دسمبر تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
- حکومت پاکستان کا عمران خان کا مقدمہ فوجی عدالتوں میں چلانے کا کوئی ارادہ نہیں: برطانوی وزیر خارجہ
- امریکی ممبران کانگریس کا جوبائیڈن کو ایک اور خط لکھ دیا
- خارجی نور ولی محسود کا چھپ کرپاکستان میں داخل ہونے کا منصوبہ آشکار