اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا ہے کہ کیا عدالتی فیصلوں کا آئین و قانون کے مطابق ہونا بھی آئینی تقاضا ہے یا نہیں؟
سپریم کورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے ایکس پر اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ عزت مآب جسٹس سید منصور علی شاہ نے فرمایا کہ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد لازمی آئینی تقاضا ہے انتظامیہ کے پاس ان فیصلوں پر عمل کرنے کے سوا کوئی چوائس نہیں اس طرف چل پڑے تو آئینی توازن بگڑ جائے گا
عالی مرتبت جج صاحب سے سو فی صد اتفاق کرتے ہوئے صرف اتنی رہنمائی مطلوب ہے کہ کیا عدالتی فیصلوں کا آئین و قانون کے مطابق ہونا بھی آئینی تقاضا ہے یا نہیں؟
انہوں نے مزید لکھا کہ کیا عدلیہ کے پاس یہ چوائس موجود ہے کہ وہ آئین کے واضح اور غیر مبہم آرٹیکلز کی نفی کرتے ہوئے اپنی مرضی کا آئین لکھ لے؟ اور کیا اگر عدالت اس طرح کے فیصلوں کی طرف چل نکلے تو آئینی توازن بگڑے گا یا نہیں؟
پیر, جولائی 7
تازہ ترین
- نواسہ رسولؐ کی جدوجہد ظلم و جبر کیخلاف سینہ سپر ہونے کا ابدی پیغام ہے: مریم نواز
- پنجاب کی صورتِ حال پرامن، کسی کو مذہبی منافرت پھیلانے کی اجازت نہیں: گورنر
- آج غزہ کے اندر بھی ایک کربلا برپا، عالمِ اسلام بدستور خاموش ہے: خواجہ آصف
- وزیراعظم کی آذربائیجان اور ترک صدر کے ساتھ خوشگوار گفتگو، چہل قدمی بھی کی
- نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں: اسحاق ڈار
- 9 محرم کے جلوس و مجالس: سکیورٹی الرٹ، فوج تعینات، موبائل سروس جزوی معطل
- وفاقی وزیر داخلہ کی امریکی عوام اور سفارتی حکام کو یوم آزادی پر مبارکباد
- گڈ گورننس کے روڈ میپ کےتحت ہر محکمہ کا فالو اپ لیا جائے گا: علی امین گنڈا پور
- بھارت نے پاکستان پر حملہ کرکے خطے کا امن خطرے میں ڈالا: وزیراعظم
- پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا
- حج 2026 کی لازمی رجسٹریشن کیلئے 9جولائی کی ڈیڈ لائن مقرر
- لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے