اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کو درپیش اعلی بیرونی مالیاتی خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بیرونی فنانسنگ میں تاخیر ہوئی تو پاکستان کو دوست ممالک کی مدد کی ضرورت ہوگی۔
آئی ایم ایف (انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ) نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئندہ 3 سال میں 71 ارب 88 کروڑ ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کی ضرورت ہے۔ صرف رواں مالی سال کے لیے 24 ارب 96 کروڑ روپے کی بیرونی فنڈنگ درکار ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے نے کہا ہے کہ 2025 میں 22 ارب 24 کروڑ ڈالر اور 2026 میں 246.7 ملین ڈالر کی ضرورت ہے، ممالک سے بھاری مالی امداد کی ضرورت ہوگی۔
آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بیرونی فنانسنگ میں کمی کی صورت میں حکومت کا مہنگے مقامی قرضوں پر انحصار بڑھ جائے گا جس کے نتیجے میں نجی شعبے کے لیے قرضے کی صلاحیت مزید کم ہو جائے گی۔ سکوک بانڈز اور زرمبادلہ کے ذخائر کے معاملات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیرونی فنڈنگ میں کمی یا سست روی کی صورت میں پاکستان کو دوست ممالک سے قرضوں کے رول اوور کی ضرورت ہوگی، عالمی افراط زر، سخت شرائط اور تنازعات کے نتیجے میں شرح مبادلہ پر بڑھتا ہوا دبا۔ کا خوف ہے۔
ہفتہ, مئی 10
تازہ ترین
- آرمی چیف جنگ کی اصل روح کو جانتے ہیں: انوارالحق کاکڑ
- بارڈرپرٹینشن سے ڈرنا نہیں، ہرچیزکا بہادری سےمقابلہ کرنا ہے: مریم نواز
- چین پر یقین ایک بہتر کل پر یقین ہے۔
- امریکہ کے "باہمی محصولات” کثیرالطرفہ تجارتی نظام پر براہ راست حملہ ہیں
- چین کی خلائی شراکت داری: انسانیت کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانا
- ٹیرف اور دھمکیاں کام نہیں کریں گی: وقت آگیا ہے کہ امریکہ چین کے بارے میں اپنے نقطہ نظر پر نظر ثانی کرے۔
- ایک چینی کار ساز کمپنی بڑے پیمانے پر مصنوعی سیارہ تیار کر رہی ہے – ہر 28 دن میں ایک
- غیر فلٹر شدہ چین زبردست دلکشی دکھاتا ہے۔
- امریکی ‘ٹیرف بلیک میل’ عالمی صنعتی، سپلائی چین کے استحکام کو سنجیدگی سے متاثر کرتا ہے۔
- یو ایس ٹیرف کا غلط استعمال: کثیر الجہتی تجارتی نظام کی خود ساختہ تخریب کاری
- چین کے کنزیومر ایکسپو میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پائیدار اعتماد کا اشارہ دیا۔
- امریکہ کی معاشی بدمعاشی اس کے اپنے مستقبل کو تباہ کر رہی ہے۔