اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کو درپیش اعلی بیرونی مالیاتی خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بیرونی فنانسنگ میں تاخیر ہوئی تو پاکستان کو دوست ممالک کی مدد کی ضرورت ہوگی۔
آئی ایم ایف (انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ) نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئندہ 3 سال میں 71 ارب 88 کروڑ ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کی ضرورت ہے۔ صرف رواں مالی سال کے لیے 24 ارب 96 کروڑ روپے کی بیرونی فنڈنگ درکار ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے نے کہا ہے کہ 2025 میں 22 ارب 24 کروڑ ڈالر اور 2026 میں 246.7 ملین ڈالر کی ضرورت ہے، ممالک سے بھاری مالی امداد کی ضرورت ہوگی۔
آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بیرونی فنانسنگ میں کمی کی صورت میں حکومت کا مہنگے مقامی قرضوں پر انحصار بڑھ جائے گا جس کے نتیجے میں نجی شعبے کے لیے قرضے کی صلاحیت مزید کم ہو جائے گی۔ سکوک بانڈز اور زرمبادلہ کے ذخائر کے معاملات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیرونی فنڈنگ میں کمی یا سست روی کی صورت میں پاکستان کو دوست ممالک سے قرضوں کے رول اوور کی ضرورت ہوگی، عالمی افراط زر، سخت شرائط اور تنازعات کے نتیجے میں شرح مبادلہ پر بڑھتا ہوا دبا۔ کا خوف ہے۔
ہفتہ, فروری 15
تازہ ترین
- چین، افریقہ جدیدیت کے راستے پر حقیقی دوست
- چین-امریکہ کی وضاحت کرنے کے لیے باہمی فائدے کی طرف سے تعلقات، جیت تعاون
- 90 فیصد سے زیادہ بین الاقوامی جواب دہندگان چینی معیشت کے بارے میں پر امید ہیں: چین کی بین الاقوامی امیج پر سروے
- چین میں جاپانی اشیائے صرف کی ترقی کی کہانی
- چین مختلف ثقافتوں کے درمیان باہمی سیکھنے کو فروغ دیتا رہے گا۔
- چین تمام ممالک کے ساتھ مل کر بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ کمیونٹی کی تعمیر کرے گا۔
- چین تمام اقوام کے درمیان دوستی، تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دیتا رہے گا۔
- چین اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی درآمدات کو بڑھانے کے لیے محصولات کو ایڈجسٹ کرتا ہے۔
- چینی جدیدیت کی پیروی میں وسیع تر امکانات کو اپنانا
- چین، امریکہ کو دنیا میں مزید یقین اور مثبت توانائی ڈالنی چاہیے۔
- مخالفین پر چور ڈاکو کے الزام لگانے والے احتساب سے بھاگ رہے ہیں: عظمیٰ بخاری
- پاکستان اور سعودیہ میں حج معاہدہ طے، عازمین کو بہترین سہولیات فراہم کرنے پر اتفاق