اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کو درپیش اعلی بیرونی مالیاتی خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بیرونی فنانسنگ میں تاخیر ہوئی تو پاکستان کو دوست ممالک کی مدد کی ضرورت ہوگی۔
آئی ایم ایف (انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ) نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئندہ 3 سال میں 71 ارب 88 کروڑ ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کی ضرورت ہے۔ صرف رواں مالی سال کے لیے 24 ارب 96 کروڑ روپے کی بیرونی فنڈنگ درکار ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے نے کہا ہے کہ 2025 میں 22 ارب 24 کروڑ ڈالر اور 2026 میں 246.7 ملین ڈالر کی ضرورت ہے، ممالک سے بھاری مالی امداد کی ضرورت ہوگی۔
آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بیرونی فنانسنگ میں کمی کی صورت میں حکومت کا مہنگے مقامی قرضوں پر انحصار بڑھ جائے گا جس کے نتیجے میں نجی شعبے کے لیے قرضے کی صلاحیت مزید کم ہو جائے گی۔ سکوک بانڈز اور زرمبادلہ کے ذخائر کے معاملات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیرونی فنڈنگ میں کمی یا سست روی کی صورت میں پاکستان کو دوست ممالک سے قرضوں کے رول اوور کی ضرورت ہوگی، عالمی افراط زر، سخت شرائط اور تنازعات کے نتیجے میں شرح مبادلہ پر بڑھتا ہوا دبا۔ کا خوف ہے۔
بدھ, جون 25
تازہ ترین
- 39 ہزار ووٹوں کی لیڈ سے شکست کے بعد دھاندلی کا الزام شرمناک ہے: عظمیٰ بخاری
- گورنر سردار سلیم حیدر نے پنجاب اسمبلی سے پاس کردہ متعدد بلوں کی منظوری دے دی
- قومی اقتصادی کونسل نے آئندہ مالی سال کے معاشی اہداف کی منظوری دیدی
- ہینان فری ٹریڈ پورٹ کی ترقی کے فرنٹ لائنز پر
- خوشحالی کی ایک میٹھی سڑک: چین اور چلی نے دنیا کے لیے چیری پائپ لائن کیسے بنائی
- چینی ای کامرس پلیٹ فارم برآمد کنندگان کو مقامی مارکیٹ میں داخل ہونے میں مدد کرتے ہیں۔
- ووہان اسٹارٹ اپ نے عالمی منڈیوں تک پہنچنے کے لیے ای کامرس میں تیزی لائی ہے۔
- سائنسی، تکنیکی اختراعات میں چین کی کامیابیوں کو ڈی کوڈ کرنا
- چین دنیا کی منصفانہ، جامع AI ترقی کو برقرار رکھتا ہے۔
- چین کی گرین پاور ٹریڈنگ میں تیزی آ رہی ہے۔
- لچکدار اور تیار: چینی برآمد کنندگان کس طرح عالمی تبدیلیوں کو نیویگیٹ کر رہے ہیں۔
- شمالی چین میں، سمارٹ کوئلے کی کان کنی میں مستقبل کی ایک جھلک