پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر حلف لینے سے روکنے کے حکم امتناعی میں توسیع کردی۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں پشاور ہائی کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے سنی اتحاد کونسل کی جانب سے مخصوص نشستوں کے لیے دائر درخواست کی سماعت کی۔
بابر اعوان ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صدارتی انتخاب ہو رہا ہے اور 93 نشستوں والی جماعت کو مخصوص نشستیں نہیں دی گئیں، صوبے میں جس جماعت کا ایک رکن اسمبلی ہے اسے دو مخصوص نشستیں ملی ہیں، الیکشن کمیشن نے ان جماعتوں کو مخصوص نشستیں تحفے میں دی ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے کہا کہ کیس کی تیاری کے لیے وقت درکار ہے، اٹارنی جنرل آج سپریم کورٹ میں ہیں، اس کیس میں وقت دیا جائے تو اچھا ہوگا۔پی ٹی آئی کے وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ نے یہ بھی کہا کہ نئے ایڈووکیٹ جنرل کی تقرری آج ہو گی، جو اس کیس میں پیش ہوں گے۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل اگلی سماعت پر پیش ہوں، حکم امتناعی بدھ تک رہے گا، بدھ کو دوبارہ کیس کی سماعت کریں گے۔پشاور ہائی کورٹ نے حکم امتناعی میں 13 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
بدھ, اپریل 16
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔