سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ بابر اعظم کو شاہین کی کپتانی میں کھیلنا چاہیے تھا اس طرح ان کی عزت میری اور دنیا کی نظر میں اور بڑھ جاتی۔
گزشتہ برس بھارت میں ہونے والے ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد بابر اعظم نے کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھاجس کے بعد شان مسعود کو ٹیسٹ جب کہ شاہین آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی کپتانی سونپی گئی تھی۔
بعد ازاں ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں وائٹ واش جب کہ نیوزی لینڈ کے خلاف 5 ٹی20 میچوں کی سیریز میں 1-4 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد پی سی بی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل بابراعظم کو ایک بار پھر ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کا کپتان مقرر کیا تھا تاہم اس بار شاہین نے بابر کی نائب کپتانی قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔
اب اس حوالے سے نجی میڈیا سے گفتگو کے دوران شاہد آفریدی نے کہا کہ اگر بابر اعظم ماضی میں اسٹینڈ لیتے اور کہتے کہ میں شاہین کی کپتانی میں کھیلنا چاہتا ہوں تو میری اور دنیا کی نظر میں بابر اعظم کی عزت اور زیادہ بڑھ جاتی۔
شاہد آفریدی نے ایک بار پھر شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے شاہین کو کپتان بنا ہی دیا تھا تو یہ بہت غلط طریقہ تھا کہ فوراً ہی اسے کپتانی سے ہٹادیا جائے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوران قومی ٹیم میں گروپنگ پر بات کرتے ہوئے سابق کرکٹر نے کہا کہ گروپنگ کسی بھی کپتان کو کمزور بنادیتی ہے، جب کسی ٹیم میں گروپ بننے لگیں تو اس کا مطلب ہے کہ کپتان کی عزت لڑکوں کی نظر میں کم ہونے لگی ہے،گروپ بننے کی وجہ سے کپتان کمزور ہوجاتا ہے کیوں کہ آپ ہر ناکامی پر بولرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں کبھی بیٹسمین پر تنقید نہیں ہوتی، اگر کپتان مضبوط ہوگا تو کبھی ایسی گروپنگ کی باتیں نہیں نکلے گی۔
دوسری جانب سابق کرکٹر سہیل تنویر نے شاہد آفریدی کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ بات صرف شاہین کیلئے نہیں کی جارہی ، شاہین کے برعکس اگر کوئی اور کھلاڑی بھی جسے بابراعظم کی جگہ کپتان بناکر فوراًہی ہٹادیا جاتا یہ چیز اس کھلاڑی کو بھی پسند نہیں آتی۔