اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے خط کے معاملے پر چیف جسٹس کی زیر صدارت فل کورٹ آج بھی اجلاس جاری ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے خفیہ ادارے کی مداخلت پر خط لکھنے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس آج بھی جاری ہے۔ فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز شریک ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے فل کورٹ اجلاس طلب کیا ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کی زیر صدارت ہونے والے فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز شریک ہیں۔وزیراعظم چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی سے ملاقات کے لیے سپریم کورٹ پہنچے جہاں دونوں شخصیات کے درمیان ملاقات تقریبا ایک گھنٹہ 20 منٹ تک جاری رہی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم اور چیف جسٹس پاکستان کی ملاقات چیف جسٹس کے چیمبر میں ہوئی، اس اہم ملاقات میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ، وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان بھی شریک تھے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے پر گزشتہ روز بھی چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کی زیر صدارت سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس ہوا تھا۔اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر غور کیا گیا اور ججز کے خط کی آئینی و قانونی حیثیت کا جائزہ لیا گیا۔
بدھ, اپریل 16
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔