لندن: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ہفتے میں دو یا زیادہ بار ورزش کرنے سے بے خوابی کے خطرات میں نمایاں کمی واقع ہوسکتی ہے۔
برطانیہ کے امپیریل کالج لندن اور آئس لینڈ کی ریکیاویک یونیورس کے محققین نے نو یورپی ممالک کے 4339افراد کے ڈیٹا کا معائنہ کیا جن میں نصف تعداد خواتین پر مشتمل تھی۔
تحقیق میں شریک افراد سے ابتدا میں ان کی ورزش کے متعلق سوالات پوچھے گئے۔ اس کے بعد محققین نے ایک دہائی بعد ان سے دوبارہ وہی سوالات پوچھے۔ ان افراد سے بے خوابی کی علامات کے متعلق سوالات کے ساتھ ان کی نیند کا اوسط دورانیہ بھی پوچھا گیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ وہ لوگ جو باقاعدگی سے ورزش کرتے ہیں ان میں نیند کے مسائل کے امکانات ورزش نہ کرنے والوں کے مقابلے میں 42 فیصد جبکہ بے خوابی میں مبتلا ہونے کے امکانات 22 فیصد تک کم ہوتے ہیں۔یہاں تک کہ وہ افراد جو ورزش نہیں کرتے تھے لیکن تحقیق کے دوران انہوں نے ورزش شروع کر دی تھی ان کے بھی مستقل غیر فعال رہنے والوں کی نسبت نیند کے مسائل میں مبتلا ہونے کے امکانات 21 فیصد کم تھے۔
وہ لوگ جو ہفتے میں دو یا زیادہ بار کم از کم ایک گھنٹے تک ورزش کرتے تھے، ان کو جسمانی طور پر فعال قرار دیا گیا۔جن افراد میں ایک دہائی بعد بھی ورزش کی عادات ابتدا جیسی پائیں گئیں ان کو مستقل فعال قرار دیا گیا اور جن کی تعداد کل افراد کے 25 فیصد پر مشتمل تھی۔
37 فیصد لوگ ایسے تھے جو مستقل غیر فعال تھے۔ 18 فیصد افراد فعال ہوگئے تھے جبکہ 20 فیصد افراد غیر فعال ہوگئے تھے۔حاصل ہونے والے ڈیٹا کے تجزیے کے مطابق جسمانی طور پر فعال لوگوں میں بے خوابی کی علامات کم دیکھی گئیں۔
بدھ, مئی 21
تازہ ترین
- آرمی چیف اور وزیراعظم سے اپیل، جہاد کے تصور پر قوم کو متحد کریں: حافظ نعیم الرحمان
- پاکستان اور ترکیہ کے مفادات یکجا، خلافت موومنٹ میں آپ کا ساتھ تاریخی ہے: ترک سفیر
- صدر مملکت کا گوجرانوالہ کنٹونمنٹ کا دورہ، مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیت کو سراہا
- بانی نے کہا مودی انتقامی حملہ کر سکتا ہے: علیمہ خان
- عالمی برادری کو پتہ چلنا چاہئے مودی انٹرنیشنل دہشت گرد ہے: خواجہ آصف
- پاک فوج کے 11 جوان اور 40 شہری شہید ہوئے، آئی ایس پی آر
- آرمی چیف جنگ کی اصل روح کو جانتے ہیں: انوارالحق کاکڑ
- بارڈرپرٹینشن سے ڈرنا نہیں، ہرچیزکا بہادری سےمقابلہ کرنا ہے: مریم نواز
- چین پر یقین ایک بہتر کل پر یقین ہے۔
- امریکہ کے "باہمی محصولات” کثیرالطرفہ تجارتی نظام پر براہ راست حملہ ہیں
- چین کی خلائی شراکت داری: انسانیت کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانا
- ٹیرف اور دھمکیاں کام نہیں کریں گی: وقت آگیا ہے کہ امریکہ چین کے بارے میں اپنے نقطہ نظر پر نظر ثانی کرے۔