وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے فیض آباد انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ کی کوئی وقعت نہیں، یہ رپورٹ نا تو مستند اور نا قابلِ بھروسہ ہے۔نجی ٹی وی کے انٹرویو میں بات کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ فیض آباد کمیشن ایک مذاق تھا،جنرل ریٹائرڈ فیض اور جنرل ریٹائرڈ باجوہ تو کمیشن کے سامنے پیش ہی نہیں ہوئے، صرف مجھ جیسے سیاسی ورکرز پیش ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ کیمشن کے سامنے جا کر احساس ہوا کہ یہاں کوئی سنجیدگی نہیں، آنا ہی نہیں چاہیے تھا، فیض آباد دھرنا کمیشن گریبان میں جھانکے کہ انہوں نے فرض نبھایا کہ نہیں نبھایا۔
واضح رہے کہ فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو کلین چٹ دے دی ۔ 3 رکنی انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے مطابق اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف نے فیض حمید کو معاہدے کی اجازت دی تھی ، فیض حمید کے دستخط پر وزیراعظم شاہد خاقان، وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی اتفاق کیا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سابقہ پنجاب حکومت نے ٹی ایل پی مارچ کو لاہور میں روکنے کے بجائے اسلام آباد جانے کی اجازت دی۔
جمعہ, اگست 1
تازہ ترین
- خیبرپختونخوا سینیٹ الیکشن: ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر مشال یوسفزئی سینیٹر منتخب
- پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ طے، ٹیرف میں کمی ہوگی: وزارت خزانہ
- پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں، آج جمہوریت کے لیے افسوسناک دن ہے: بیرسٹر گوہر
- 9 مئی مقدمات: عمر ایوب، شبلی فراز، حامد رضا، زرتاج گل کو 10 ، 10 سال قید کی سزا
- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا
- معرکہ حق میں شکست کھانے والا بھارت پراکسی جنگ میں شدت لا رہا ہے: فیلڈ مارشل
- پاکستان نے آپریشن سندور پر بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز دعوے مسترد کر دیئے
- آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے اربوں کا فائدہ ہوا: وزیر اعظم
- عبدالطیف چترالی نااہل قرار،الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا
- احتجاج کیلئے میرے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے: عمران خان
- چیلنج ہے سیاسی اور جمہوری طریقے سے حکومت گرا کر دکھاؤ: علی امین گنڈاپور
- دنیا معترف ہے پاکستان نے بھارت سے تاریخی جنگ جیتی: وزیر اعظم