وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے فیض آباد انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ کی کوئی وقعت نہیں، یہ رپورٹ نا تو مستند اور نا قابلِ بھروسہ ہے۔نجی ٹی وی کے انٹرویو میں بات کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ فیض آباد کمیشن ایک مذاق تھا،جنرل ریٹائرڈ فیض اور جنرل ریٹائرڈ باجوہ تو کمیشن کے سامنے پیش ہی نہیں ہوئے، صرف مجھ جیسے سیاسی ورکرز پیش ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ کیمشن کے سامنے جا کر احساس ہوا کہ یہاں کوئی سنجیدگی نہیں، آنا ہی نہیں چاہیے تھا، فیض آباد دھرنا کمیشن گریبان میں جھانکے کہ انہوں نے فرض نبھایا کہ نہیں نبھایا۔
واضح رہے کہ فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو کلین چٹ دے دی ۔ 3 رکنی انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے مطابق اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف نے فیض حمید کو معاہدے کی اجازت دی تھی ، فیض حمید کے دستخط پر وزیراعظم شاہد خاقان، وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی اتفاق کیا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سابقہ پنجاب حکومت نے ٹی ایل پی مارچ کو لاہور میں روکنے کے بجائے اسلام آباد جانے کی اجازت دی۔
منگل, جنوری 14
تازہ ترین
- مخالفین پر چور ڈاکو کے الزام لگانے والے احتساب سے بھاگ رہے ہیں: عظمیٰ بخاری
- پاکستان اور سعودیہ میں حج معاہدہ طے، عازمین کو بہترین سہولیات فراہم کرنے پر اتفاق
- عدالت کا وزیراعظم کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات ایک ہفتے میں جمع کرانے کا حکم
- 5 سال میں پنجاب اور پاکستان کی قسمت بدل دیں گے: وزیراعلیٰ مریم نواز
- بشریٰ بی بی کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواستیں مسترد
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ تیسری بار مؤخر
- سابق بھارتی کرکٹر یوسف پٹھان نے عمرے کی سعادت حاصل کر لی
- عمران خان کی دباؤ کے تحت رہائی غلامی ہوگی: جاوید لطیف
- عمران خان کا 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
- عمران خان جیل میں بیٹھ کر پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش نہ کریں: کیپٹن (ر) صفدر
- قصور: علاقہ مکینوں کا پولیس اہلکاروں پر تشدد، ایس ایچ او سمیت 6 زخمی
- کوئی بھی باشعور انسان عمران خان کو سپورٹ نہیں کر سکتا، عظمیٰ بخاری