اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔ہائی کورٹ بار نے ججز کے خط کی تحقیقات کیلئے آئینی درخواست دائر کر دی جس میں استدعا کی گئی کہ عدالت ہائی کورٹ ججز کے خط کی روشنی میں شفاف تحقیقات کرائے، شفاف تحقیقات کے بعد عدلیہ کو نیچا دکھانے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے، معاملہ اگر سپریم جوڈیشل کونسل سے متعلقہ ہو تو عدالت کونسل کو جائزے کیلئے سفارشات بھیجے۔
بار نے درخواست میں کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز نے خط میں سنگین نوعیت کے واقعات بیان کیے، آزاد عدلیہ آئین کی بنیاد اور فراہمی انصاف کا واحد ذریعہ ہے، عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔
اتوار, اپریل 13
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔