اسلام آباد: آڈیو لیکس کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی جی آئی بی، ڈی جی ایف آئی اے اور چیئرمین پی ٹی اے کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری کر کے تینوں اداروں پر پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی بی، ایف آئی اے اور پیمرا کی جانب سے جسٹس بابر ستار پر کیس سننے کے اعتراض کی درخواستوں کو بدنیتی قرار دیا اور فیصلے میں لکھا کہ جج کو دبا میں لانے کے لیے اسکیم کے تحت تینوں اداروں نے درخواست دائر کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلے میں لکھا کہ مطمئن کریں کیوں نا تینوں اداروں کے سربراہان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کی جائے؟۔
عدالت نے پی ٹی اے ، ایف آئی اے ، آئی بی ، پیمرا کی جج پر اعتراض کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے درخواستیں دائر کرنے پر پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا اور حکم دیا کہ یہ جرمانہ اتھارٹی دینے والے اپنی جیب سے ادا کرے گا۔
اس کے علاوہ جسٹس بابر ستار نے جج پر اعتراض کی چاروں درخواستوں پر 40 صفحات کا فیصلہ بھی جاری کیا، جس میں لکھا گیا ہے کہ کیس سننے سے اعتراض کی درخواستیں بدنیتی پر مبنی ہیں، ایف آئی ، آئی بی ، پیمرا ، پی ٹی اے نے اکٹھے ایک اسکیم کے تحت درخواستیں دائر کیں ، چاروں اداروں نے اپنی درخواستوں کے ذریعے جج کو پریشرائز کرنے کی کوشش کی۔
فیصلے میں لکھا گیا ہے کہشہریوں کے فون ٹیپ کرنے کے معاملے پر عدالت فریقین کو مکمل موقع دے رہی ہے، اس دوران عدالت کے سامنے آیا ہے کہ وفاقی حکومت شہریوں کو بنیادی آئینی حقوق دینے میں نااہل ہے۔
بدھ, اپریل 16
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔