اسلام آباد :سابق وزیر اعظم و بانی پی ٹی آئی کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا 190ملین پانڈ ریفرنس میں عدالت میں دیا گیا بیان سامنے آ گیا۔
عدالت میں دیئے گئے بیان کے مطابق بطور پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم اگست 2018 سے اپریل تک 22 تک خدمات سر انجام دیں، شہزاد اکبر ایک دستخط شدہ نوٹ لے کر میرے پاس آئے، اس نوٹ پر شہزاد اکبر کے اپنے دستخط موجود تھے ،نوٹ پر کابینہ سے منظوری لینے کا لکھا تھا۔
متن میں بتایا گیا کہ شہزاد اکبر نے کہا کہ اس خفیہ ڈیڈ کو کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کرنے کی وزیراعظم نے ہدایت کی ہے، شہزاد اکبر کی اس بات پر فائل سیکرٹری کابینہ کو بھجوا دی تاکہ معاملہ کابینہ کے سامنے پیش کیا جا سکے۔
اعظم خان نے بیان میں کہا کہ میں نے وہ فائل سیکرٹری کابینہ کے حوالے کر دی ، میں نے کابینہ میٹنگ میں ان کیمرہ اجلاس ہونے کی وجہ سے شرکت نہیں کی۔
واضح رہے کہ اعظم خان کے بیان کے دوران نیب نے سابق پرنسپل سیکرٹری کا تفتیش کے دوران لیا گیا بیان بھی عدالت پیش کیا تھا جس پر اعظم خان نے نیب کی جانب سے پیش کیے گئے بیان کو دیکھ کر کہا اس پر میرے ہی دستخط ہیں۔
جمعہ, اگست 1
تازہ ترین
- خیبرپختونخوا سینیٹ الیکشن: ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر مشال یوسفزئی سینیٹر منتخب
- پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ طے، ٹیرف میں کمی ہوگی: وزارت خزانہ
- پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں، آج جمہوریت کے لیے افسوسناک دن ہے: بیرسٹر گوہر
- 9 مئی مقدمات: عمر ایوب، شبلی فراز، حامد رضا، زرتاج گل کو 10 ، 10 سال قید کی سزا
- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا
- معرکہ حق میں شکست کھانے والا بھارت پراکسی جنگ میں شدت لا رہا ہے: فیلڈ مارشل
- پاکستان نے آپریشن سندور پر بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز دعوے مسترد کر دیئے
- آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے اربوں کا فائدہ ہوا: وزیر اعظم
- عبدالطیف چترالی نااہل قرار،الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا
- احتجاج کیلئے میرے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے: عمران خان
- چیلنج ہے سیاسی اور جمہوری طریقے سے حکومت گرا کر دکھاؤ: علی امین گنڈاپور
- دنیا معترف ہے پاکستان نے بھارت سے تاریخی جنگ جیتی: وزیر اعظم