اسلام آباد: حکومت نے سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف مہم کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) تشکیل دے دی۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی منظوری دی۔
کمیٹی کی تشکیل کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا جس میں بتایا گیا کہ پری وینشن آف الیکٹرانک کرائمز(پیکا) ایکٹ کی سیکشن 30 کے حوالے سے یہ جے آئی ٹی بنائی گئی ہے۔
آئی جی اسلام آباد جے آئی ٹی کی سربراہی کریں گے جبکہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر سائبر کرائم، ایف آئی اے کے ڈائریکٹر سی ٹی ڈبلیو، اسلام آباد کے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن، محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اسلام آباد کے ایس ایس پی کمیٹی میں شامل ہیں۔
جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر بدنیتی پر مبنی مہم کے ذریعے پاکستان میں افراتفری اور انتشار پھیلانے کی کوشش کرنے والے ملزمان اور ان کے سہولت کاروں کے مقاصد کی تحقیقات کرے گی ۔ جے آئی ٹی قوانین کے مطابق مجرموں کی شناخت کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی بھی کرے گی۔
اتوار, اپریل 13
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔