افغانستان کی عبوری حکومت نے پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، چاہتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ بھائی چارے کے تعلقات رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات ہماری اور پاکستان کی ضرورت ہے، کسی کو بھی افغانستان سے کسی دوسرے ملک میں جنگ کی اجازت نہیں دیتے، اگر پاکستان کے پاس اس حوالے سے کوئی معلومات ہے تو شیئر کرے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا پاکستان چاہے تو ہم پاکستان اورٹی ٹی پی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کر سکتے ہیں، حکومت پاکستان چاہے تو پھر ہم بھائی چارے کے اصولوں پر اپنی کوششیں کریں گے، اگر پاکستان نہیں چاہتا تو مداخلت نہیں کر سکتے، پھر یہ ان کا کام ہے کیونکہ یہ ان کا اندرونی مسئلہ ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان حالیہ مہینوں میں بارہا افغانستان سے سرحد پار دہشتگردی کے واقعات پر آواز اٹھاتا رہا ہے اور اس حوالے سے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے باقاعدہ طور پر احتجاج بھی ریکارڈ کرا چکا ہے اور افغان حکومت کو پاکستان میں در اندازی کے ثبوت بھی پیش کر چکا ہے۔
جمعہ, اگست 1
تازہ ترین
- خیبرپختونخوا سینیٹ الیکشن: ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر مشال یوسفزئی سینیٹر منتخب
- پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ طے، ٹیرف میں کمی ہوگی: وزارت خزانہ
- پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں، آج جمہوریت کے لیے افسوسناک دن ہے: بیرسٹر گوہر
- 9 مئی مقدمات: عمر ایوب، شبلی فراز، حامد رضا، زرتاج گل کو 10 ، 10 سال قید کی سزا
- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا
- معرکہ حق میں شکست کھانے والا بھارت پراکسی جنگ میں شدت لا رہا ہے: فیلڈ مارشل
- پاکستان نے آپریشن سندور پر بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز دعوے مسترد کر دیئے
- آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے اربوں کا فائدہ ہوا: وزیر اعظم
- عبدالطیف چترالی نااہل قرار،الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا
- احتجاج کیلئے میرے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے: عمران خان
- چیلنج ہے سیاسی اور جمہوری طریقے سے حکومت گرا کر دکھاؤ: علی امین گنڈاپور
- دنیا معترف ہے پاکستان نے بھارت سے تاریخی جنگ جیتی: وزیر اعظم