لاہور(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز کو مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کیلئے 2 ہفتے کا وقت دے دیا، فیصلے سے یوٹیلیٹی سٹور کے ہزاروں ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔یاد رہے کہ یوٹیلیٹی سٹور کے 6 ہزار ملازم مستقل جبکہ دیگر کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں۔ یوٹیلیٹی سٹور کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہمیں کمپنیوں سے لین دین کے معاملات نمٹانے کیلئے 2 ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔اس حوالے سے سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت یوٹیلیٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ کر رہی ہے، رائٹ سائزنگ کمیٹی نے تجاویز تیار کی ہیں جس میں مختلف وزارتیں بھی شامل ہیں، وفاقی حکومت کے پاس پیسے نہیں ہیں جس کے باعث یہ فیصلہ کیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہا کہ رائٹ سائزنگ کمیٹی کی دیگر اداروں کو بند کرنے تجویز کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی،کابینہ کی منظوری کے بعد جو ٹائم لائن طے ہوگا اس کے مطابق سٹورز بند ہو جائیں گے۔دوسری جانب وفاقی حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ملنے والا ریلیف بند کر دیا، غریبوں کو یوٹیلیٹی سٹورز سے آٹا، چینی اور گھی اب مہنگے داموں ہی خریدنا پڑے گا۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت چینی 109 روپے تھی جو اب 155 روپے کلو کر دی گئی ہے، 650 روپے میں ملنے والا 10 کلو آٹے کا تھیلا اب 1500 روپے کا ملے گا جبکہ 380 روپے والا گھی 450 روپے کلو کر دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ملنے والی یہ سبسڈی غیر اعلانیہ بند کی گئی ہے۔
بدھ, اپریل 9
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔