پاک ایشیا انویسٹمنٹ کےسی ای اوشہریارچشتی نے لبرٹی پاورکےسی ای اوعمران احمد کےہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سستی خام گیس ملنے سے ہم سستی بجلی بنا کر صارفین کو دے سکتے ہیں،حکومت گیس ڈویلپمنٹ سر چارج ہٹا دے تو بھی بجلی سستی ہو جائے گی،مہنگی بجلی میں گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کابھی بڑاحصہ ہے،پاور سیکٹرکو ڈی ریگولیٹ کرنےکی ضرورت ہے،مہنگی ترین بجلی میں بڑا ایشو قرضے اور بجلی کی طلب کم ہونے کا ہے،بجلی کی قیمت میں ایک بڑاحصہ توحکومتی ٹیکسز کا ہے۔
شہریارچشتی نے کہا کہ آئی پی پیز کے معاملے میں پورے نظام کوری وزٹ کرنے کی ضرورت ہے، اگربجلی کی قیمت صارفین افورڈ ہی نہیں کر سکے گا ،توبجلی بنانےوالی کمپنیاں بھی نہیں چل پائیں گی،کیپسٹی چارجز میں بڑا حصہ فیول کاسٹ کا ہوتا ہے۔
ان کا کہناتھا کہ آئی پی پیز کے طور پر پاکستان کی بجلی کی صورتحال کو دیکھ رہے ہیں ، کافی عرصے سے پاکستان کی انرجی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے ، صارفین کو کیسے بجلی سستی دی جاسکتی ہے اس پر کام کرنا ہوگا ، آئی پی پیز کے تحت ہم سب کو بھی صارفین کو سہولت دینا ہوگی ، لبیرٹی نے بھی اپنی منافع کو 2021 میں شئیر کیا تھا ، 2021 سے بجلی کا سیکٹر مسلسل مسائل میں جاتا رہا، وفاقی حکومت کو بجلی کی قیمت کم کرنے کے لئے تجاویز دینے جارہے ہیں ۔ہم حکومت کواس ریٹ آف ریٹرن ڈالر سے ختم کرکے پاکستانی روپے میں کرنے کی تجویز دے رہے ہیں ، ہم اپنا حصہ دے رہے ہیں ، اب دوسرے پاور پلانٹ کیا سوچتے ہیں یہ ان پر ہے ، سب کو مل کر سوچنا ہوگا بجلی کی قیمت کم کرنا ہوگا ، بجلی کی قیمت کم ہوگی تو ہی صارفین کو ریلیف مل سکے گا ، ہنگامی بنیادوں پر سب آئی پی پیز کو بیٹھ کر بجلی کی قیمت کم کرنے کا پلان بنانا ہوگا۔
لبرٹی پاورڈھرکی لمیٹڈ
بجلی کی قیمت میں کمی کیلئے پاکستان کے پہلے آئی پی پی نے رضا مندی ظاہر کر دی ہے ، سی ای او عمران احمد نے کہا کہ لبرٹی پاور ڈھرکی لمیٹڈ 1994 میں 234 میگاواٹ کا پاور پلانٹ لگاتھا،یہ پاکستان کا واحد پاور پلانٹ ہے،جو او جی ڈی سی ایل سےخام گیس لیکر خود ریفائن کر کے پاور پلانٹ چلاتا ہے،ہم نے رضاکارانہ بجلی کی قیمت میں کمی کا فیصلہ کیا ہے،ہم اپنا ریٹرن آف ایکوئٹی جو اس وقت 16 فیصد ہے اسکو 10 فیصد تک نیچے لائیں گے، ہمارا پاور پلانٹ ملک کا اثاثہ ہے،4سے 5سال میں پاور پلانٹ بند کرنے کے بجائے اس کو چلانا زیادہ بہتر ہے۔