کراچی (دنیا نیوز) ریٹرننگ افسران کی اہلیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹربیونل کے جج نے ریمارکس دیے کہ ہو سکتا ہے کہ آر اوز نے من مانی طور پر کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے ہوں۔
ہفتہ کو سندھ ہائی کورٹ میں دونوں سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے لیے ریٹرننگ افسران کے فیصلوں سے متعلق اپیلوں کی سماعت ہوئی۔
ٹربیونل کے جج عدنان الکریم میمن نے ریمارکس دیئے کہ ایسا لگتا ہے کہ ریٹرننگ افسران من مانی طور پر کاغذات نامزدگی مسترد کر رہے ہیں، حقائق کی درست نشاندہی کرنے کی اہلیت پر شک ظاہر کیا ہے۔
جسٹس میمن نے امیدواروں اور وکلاء کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جاؤ، الیکشن کی تیاری کرو اور بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
الیکشن ٹربیونل نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف پی ٹی آئی کے متعدد امیدواروں کی اپیلیں منظور کر لیں۔
واضح رہے کہ الیکشن ٹریبونل نے پی ٹی آئی کے امیدوار سبحان ساحل (این اے 243) امتیاز آفریدی (این اے 242) اور حسنین چوہان (پی ایس 113) کی اپیلیں منظور کر لی تھیں۔
این اے 243 سے پی ٹی آئی کے امیدوار مخدوم فضل کی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی منظور کر لی گئی۔
آزاد امیدوار رافعہ حسن کو پی ایس 126 سے الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی، ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف آزاد امیدوار جمال الدین اور دلدار علی کی اپیلیں بھی منظور کر لی گئیں۔
مزید برآں، ٹربیونل نے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار رؤف احمد کی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کر لی۔