کینٹکی: امریکی ریاست لوئس ول سے تقریبا 30 سال قبل لاپتہ ہونے والے مجسمے کو ایک شخص نے میوزیم میں واپس کردیا ہے جو اسے اپنے گھر سے واپس لایا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی شہری ڈیوڈ گریر نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ 1996 میں ان کے والد اس مجسمے کو بیلویڈیئر سے گھر لائے تھے جہاں وہ دیگر کارکنوں کے ساتھ تزئین و آرائش کے ایک منصوبے پر کام کر رہے تھے۔
ڈیوڈ نے بتایا کہ ان کے والد نے انہیں بتایا کہ دوسرے کارکنوں نے کام کے دوران مجسمے کو ایک طرف پھینک دیا تھا اور انہوں نے اسے خود رکھنے کی اجازت مانگی اور اس طرح مجسمہ ہمارے گھر لایا گیا۔ تب سے یہ ہمارے گھر کے عقب میں رکھا ہوا تھا۔
ڈیوڈ کی بہن شیری نے کہا کہ "جب والد صاحب مجسمہ لے کر آئے تھے، تو ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ کیا ہے۔” یہ صرف بانسری بجانے والے ایک شخص کا مجسمہ تھا، لیکن کچھ تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ یہ مجسمہ دراصل یونانی دیوتا پین کی بانسری بجاتے ہوئے کی تصویر ہے۔
ڈیوڈ نے کہا کہ اس نے مجسمے کی تاریخ پر کچھ تحقیق کرنے کا فیصلہ کیا اور دریافت کیا کہ لوئس ول میٹرو پبلک آرٹس میوزیم آرٹسٹ شارلٹ پرائس کے تخلیق کردہ ایک کی تلاش کر رہا ہے۔ اس نے فورا اسے واپس کرنے کا فیصلہ کیا۔
ہفتہ, جولائی 27
تازہ ترین
- پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے جنگجویانہ بیان کو مسترد کردیا
- عمران اور بشری بی بی کے وکلا کی عدم موجودگی، 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت ملتوی
- باراک اوباما نے کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کردیا
- ویمنز ایشیا کپ: سری لنکا نے پاکستان کو شکست دیکر فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا
- تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کیلئے فہرستیں الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیں
- نئے مالی سال کے مسلسل چوتھے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافہ
- متھیرا نے خلیل الرحمان قمر کو رات میں ملاقاتیں نہ کرنے کا مشورہ دے دیا
- صدر آصف زرداری نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی
- عمان کے فاسٹ بولر نے شاہین آفریدی کا ورلڈ ریکارڈ توڑ ڈالا
- نیلی اور طاہر انجم کا واقعہ پری پلانڈ تھا، پولیس نے تشدد کے واقعے کا بھانڈا پھوڑ دیا
- سکیورٹی فورسز کی کارروائی، خوارجی دہشتگرد گل بہادر کا قریبی ساتھی جہنم واصل
- حکومت کی جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیشکش