اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدت کے دوران نکاح کا کیس خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی جانب سے عدت کے دوران نکاح کیس کو خارج کرنے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
پی ٹی آئی کے بانی وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کیس کا مقصد درخواست گزاروں کی تذلیل کرنا تھا، جنہوں نے شادی کے پانچ سال اور 11 ماہ بعد نومبر 2023 میں شکایت درج کروائی تھی۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں گواہوں نے گواہی دی کہ خاتون بیک وقت دوسرے نکاح میں بھی تھیں، خاور مانیکا نے اپریل 2017 میں زبانی طلاق دی تھی۔ خاور مانیکا کے پاس اگست کے شمالی علاقوں کے ٹور کی تصاویر موجود ہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ یہ کیسے ثابت ہوگا کہ عدت کے 39 دن ہیں یا 90 دن؟ بعد ازاں ہائی کورٹ نے عدت کے دوران نکاح کے کیس کو خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے مقدمہ خارج کرنے کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔
ہفتہ, جولائی 27
تازہ ترین
- پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے جنگجویانہ بیان کو مسترد کردیا
- عمران اور بشری بی بی کے وکلا کی عدم موجودگی، 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت ملتوی
- باراک اوباما نے کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کردیا
- ویمنز ایشیا کپ: سری لنکا نے پاکستان کو شکست دیکر فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا
- تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کیلئے فہرستیں الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیں
- نئے مالی سال کے مسلسل چوتھے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافہ
- متھیرا نے خلیل الرحمان قمر کو رات میں ملاقاتیں نہ کرنے کا مشورہ دے دیا
- صدر آصف زرداری نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی
- عمان کے فاسٹ بولر نے شاہین آفریدی کا ورلڈ ریکارڈ توڑ ڈالا
- نیلی اور طاہر انجم کا واقعہ پری پلانڈ تھا، پولیس نے تشدد کے واقعے کا بھانڈا پھوڑ دیا
- سکیورٹی فورسز کی کارروائی، خوارجی دہشتگرد گل بہادر کا قریبی ساتھی جہنم واصل
- حکومت کی جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیشکش