اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اس د ور میں قانون سازی کے لیے آئی ایس آئی کے میس میں جاتے تھے اور جنرل باجوہ اور جنرل فیض بیٹھ کر ہم سے قانون سازی کرواتے تھے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کے لیے نہ صرف سیاستدان بلکہ دیگر پلیئرزبھی، تمام عناصر کو مل کر بیٹھنا چاہیے۔
خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ اس دور میں ہم قانون سازی کے لیے آئی ایس آئی کے میس میں جاتے تھے اور جنرل باجوہ اور جنرل فیض ہم سے بیٹھ کر قانون سازی کرتے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ مجلس عاملہ اور ایف اے ٹی سے متعلق قانون سازی کرواتے تھے اور یہ دونوں قانون سازیاں فوج اور آئی ایس ایس کی مداخلت کی وجہ سے ہوئی تھی۔
لیگی رہنما نے کہا کہ اس ماحول میں اور کیا ہو سکتا تھا، جو بگاڑ پیدا ہوا ہے، اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ صدر مملکت نے دو بار آئین کی خلاف ورزی کی، عارف علوی پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔9 مئی کے حوالے سے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو ریاست کو چیلنج کیا گیا، اس میں ملوث افراد کا احتساب ہونا چاہیے۔
جمعرات, جولائی 31
تازہ ترین
- خیبرپختونخوا سینیٹ الیکشن: ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر مشال یوسفزئی سینیٹر منتخب
- پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ طے، ٹیرف میں کمی ہوگی: وزارت خزانہ
- پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں، آج جمہوریت کے لیے افسوسناک دن ہے: بیرسٹر گوہر
- 9 مئی مقدمات: عمر ایوب، شبلی فراز، حامد رضا، زرتاج گل کو 10 ، 10 سال قید کی سزا
- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا
- معرکہ حق میں شکست کھانے والا بھارت پراکسی جنگ میں شدت لا رہا ہے: فیلڈ مارشل
- پاکستان نے آپریشن سندور پر بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز دعوے مسترد کر دیئے
- آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے اربوں کا فائدہ ہوا: وزیر اعظم
- عبدالطیف چترالی نااہل قرار،الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا
- احتجاج کیلئے میرے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے: عمران خان
- چیلنج ہے سیاسی اور جمہوری طریقے سے حکومت گرا کر دکھاؤ: علی امین گنڈاپور
- دنیا معترف ہے پاکستان نے بھارت سے تاریخی جنگ جیتی: وزیر اعظم