میلبرن: سائنس دانوں نے روایتی لیتھیئم آئن بیٹری کے برعکس آتشزدگی اور پھٹنے کے خطرے سے محفوظ پانی کی بیٹری ایجاد کرلی۔
میلبرن کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی کی رہنمائی میں بین الاقوامی محققین کی ٹیم اور صنعتی شراکت داروں کو ملنے والی یہ کامیابی پانی سے بنائی جانے والی توانائی ذخیرہ کرنے والی بیٹری کے میدان میں ایک اہم پیشرفت ہے اور یہ ٹیکنالوجی کی کارکردگی اور اس کی زندگی کو بہتر کر سکتی ہے۔
اس نئی بیٹری میں آرگینک الیکٹرولائٹ کے بجائے پانی استعمال کیا جاتا ہے جس سے بیٹری انتہائی محفوظ ہو جاتی ہے اور روایتی لیتھیئم آئن بیٹریوں کے برعکس ان بیٹریوں میں نہ آگ لگتی ہے نہ یہ دھماکے سے پھٹتی ہے۔
تحقیق کے سربراہ مصنف پروفیسر ٹیانیی ما کے مطابق ان کی بیٹریوں کو بحافاظت کھولا جا سکتا ہے اور مٹیریل کو دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جس سے موجودہ بیٹریوں کے ٹیکنالوجی سے متعلق پرزوں کے تلف کرنے کا مسئلہ حل ہوجاتا ہے جس کا سامنا صارفین، صنعت اور حکومتوں کو عالمی سطح پر ہے۔
منگل, مئی 20
تازہ ترین
- آرمی چیف اور وزیراعظم سے اپیل، جہاد کے تصور پر قوم کو متحد کریں: حافظ نعیم الرحمان
- پاکستان اور ترکیہ کے مفادات یکجا، خلافت موومنٹ میں آپ کا ساتھ تاریخی ہے: ترک سفیر
- صدر مملکت کا گوجرانوالہ کنٹونمنٹ کا دورہ، مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیت کو سراہا
- بانی نے کہا مودی انتقامی حملہ کر سکتا ہے: علیمہ خان
- عالمی برادری کو پتہ چلنا چاہئے مودی انٹرنیشنل دہشت گرد ہے: خواجہ آصف
- پاک فوج کے 11 جوان اور 40 شہری شہید ہوئے، آئی ایس پی آر
- آرمی چیف جنگ کی اصل روح کو جانتے ہیں: انوارالحق کاکڑ
- بارڈرپرٹینشن سے ڈرنا نہیں، ہرچیزکا بہادری سےمقابلہ کرنا ہے: مریم نواز
- چین پر یقین ایک بہتر کل پر یقین ہے۔
- امریکہ کے "باہمی محصولات” کثیرالطرفہ تجارتی نظام پر براہ راست حملہ ہیں
- چین کی خلائی شراکت داری: انسانیت کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانا
- ٹیرف اور دھمکیاں کام نہیں کریں گی: وقت آگیا ہے کہ امریکہ چین کے بارے میں اپنے نقطہ نظر پر نظر ثانی کرے۔